بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید 5 شہریوں کی لاشیں واپس نہ کرنے کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ تیز
بھارتی فوج کی وادی نیلم میں کنٹرول لائن کے قریب پانچ شہریوں کو شہید کرنے اور لاشیں واپس نہ کرنے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ گزشتہ دنوں جڑی بوٹیاں اکٹھے کرنے والے پانچ کشمیریوں کو بھارت نے شہید کردیا تھا۔
وادی نیلم کے مختلف علاقوں میں علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے ۔ احتجاج میں شریک افراد نے شہداء کی لاشیں ورثا کو واپس دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
شرکاء نے شہادتوں پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموش کی بھی مذمت کی۔
مظاہرین نے کہا عالمی برادری بھارت سے شہداء کی لاشیں واپس کرانے میں کردار ادا کرے۔
احتجاج کے شرکاء نے حکومت آزاد کشمیر سے کہا کہ وہ شہداء کے خاندانوں کی کفالت کے فوری اقدامات اٹھائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے ایک اور فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے آزاد کشمیر کے 5 نوجوان شہید کر کے دہشتگرد قرار دے دیئے تھے۔
بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول غلطی سے کراس کرنے والے آزادکشمیر کے پانچ نہتے شہریوں کو فائرنگ کر کے شہید کیا اور انکی لاشیں بھی واپس نہیں کیں۔
تھانہ پولیس کیل کی رپورٹ کے مطابق 26 اکتوبر کو گریس ویلی ساؤ ناڑ کے رہائشی افراد نے اطلاع دی کہ ان کی فیملی کے5 افراد صدیق ولد طواسین، شیر افضل ولد نور عالم، فیاض احمد ولد منگتا خان، غلام رسول ولد خان ولی، سرفراز ولد حفیظ اللہ گاؤں کے قریب جنگل میں جڑی بوٹیاں نکالتے ہوئے غلطی سے لائن آف کنٹرول کراس کرگئے تھے، واپس نہ آنے پر پتہ چلا کہ پانچوں افراد کو بھارتی فوجی پکڑ کر اپنے کیمپ میں لے گئی اور فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ تھانہ کیل میں اہلخانہ کی جانب سے گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کی گئی۔
Comments are closed on this story.