کسی کو کوئی ٹیکس استثنا نہیں دیا جارہا، چئیرمین ایف بی آر
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانہ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کسی کو کوئی ٹیکس استثنا نہیں دے رہا۔
چئیرمین ایف بی آر نے ٹیکس امور سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ میں کہا کہ عالمی بنک نے ٹیکس استثنا کا ذکر زرعی ٹیکس یا ریٹیلرز کی مد میں کیا ہوگا۔
کمیٹی اجلاس میں موجود سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ری ٹیلرز بالکل ہی ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔ جبکہ سینیٹر کامل آغا نے سوال اٹھایا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ایف بی آر کے پاس جو ڈیٹا تھا اُس کا کیا بنا؟
جس پر زبیر ٹوانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بارہ لاکھ ٹیکس گزاروں کا اضافہ ہوا ہے، پچیس کروڑ آبادی میں سے پچاس لاکھ لوگ ٹیکس گزار ہیں، پاکستان کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی اپنی آمدنی نہیں ہے۔
زبیر ٹوانہ نے بتایا کہ چالیس فیصد آبادی زرعی ٹیکس سے متعلق ہے جو ٹیکس نہں دے رہے۔
چئیرمین ایف بی آر کے مطابق پاکستان میں ایک بڑی تعداد گھریلو خواتین کی ہے جو ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں، اگر پندرہ فیصد لوگ ٹیکس دیں تو ایسا لگے گا کہ سب لوگ ٹیکس دے رہے ہیں۔
زبیر ٹوانہ نے کہا کہ عالمی بینک نے ہم سے کچھ شیئر نہیں کیا، زراعت پر ٹیکس لگانا ایف بی آر کا اختیار نہیں۔
Comments are closed on this story.