Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسکول پرنسپل کی جانب سے طالبات کو حراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا

بچیوں کو حراساں کرنے پر اسکول پرنسپل کو پولیس نے گرفتار کرلیا
شائع 09 اکتوبر 2023 03:54pm

سعودآباد میں سرکاری اسکول کے پرنسپل کی جانب سے دسویں جماعت کی طالبات کو حراساں کرنے پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

کراچی میں اسکول پرنسپل کی جانب سے طالبات کو حراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ہے، اور اب سعود آباد میں سرکاری اسکول کے پرنسپل کی جانب سے دسویں جماعت کی طلباء کو حراساں کرنے پر پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

پولیس کے مطابق لڑکیوں کے سرکاری اسکول کاپرنسپل بچیوں کےساتھ نازیبا حرکات کرتا تھا، بچیوں کے والدین نے تھانہ سعودآباد پولیس کو پرنسپل کی جانب سے حراساں کرنے سے آگاہ کیا، جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی نے ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا۔

پولیس کے مطابق پولیس ٹیم نے اسکول کے ہیڈ ماسٹر اعظم ولد کھوڑو خان کو گرفتار کرلیا ہے اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جب کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کراچی کی تاریخ میں نازیبا ویڈیوز کا ایک بڑا اسکینڈل بے نقاب ہوا تھا، اور بدقسمتی سے اس میں بھی اسکول پرنسپل ہی ملزم تھا۔

گلشن حدید کے ایک نجی اسکول کے پرنسپل عرفان غفور کی گرفتاری عمل میں آئی۔

پولیس نے گرفتار پرنسپل کے پاس سے درجنوں ویڈیوز برآمد بھی کیں۔

پولیس کے مطابق پرنسپل عرفان غفور اسکول میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے خواتین اساتذہ اور طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔

ملزم عرفان غفور نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تردید کی کہ ویڈیوز اس نے بنائیں۔

عرفان غفور نے اس بات کا اعتراف تو کیا کہ وہ خواتین کو اسکول میں لاکر ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرتا تھا۔ لیکن بقول ملزم ’میں نے کوئی ویڈیو نہیں بنائی‘۔

اسکول پرنسپل عرفان غفور کے مطابق یہ ویڈیوز اس کے علم میں لائے بغیر ریکارڈ کی گئیں، اور اس میں سی سی ٹی وی آپریٹر علی لودھی اور شکیل ملوث ہیں، جنہوں نے کیمرے ہیک کیے۔

ملزم نے بتایا کہ علی لودھی نے کیمروں کی فیڈ کا لنک ہیک کرکے ویڈیوز بنائیں اور اسے بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔

علی لودھی نے عرفان غفور سے رقم کا مطالبہ کیا، جس کی عدم ادائیگی پر ویڈیوز وائرل کردی گئیں۔

علی لودھی اور شکیل نامی ملزمان ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔

پولیس کے مطابق علی لودھی اور شکیل کی تلاش جاری ہے اور دونوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر حسن سردار کے مطابق ملزم کے دفتر سے زیادتی کی 25 ویڈیوز برآمد کی گئی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فون میں درجنوں فحش ویڈیوز موجود ہیں۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ ملزم خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا اور پھر زیادتی کی سی سی ٹی وی دکھا کر خواتین کو بلیک میل کرتا تھا، ملزم بلیک میل کرنے کیلئے خواتین سے زیادتی کی ویڈیوز بھی بناتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے دفتر میں زیادتی کا نشانہ بننے والی پانچ خواتین کی نشاندہی کر لی گئی ہے، متاثرہ خواتین سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم کے خلاف ماضی میں بھی کئی شکایات درج کی گئی تھیں۔

ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ملزم کی گرفتاری علاقہ مکینوں کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔

harassment

sexual harassment

harassments