کراچی میں دہرے قتل کیلئے اجرتی قاتل جمرود سے لائے جانے کا انکشاف
کراچی میں 30 ستمبر کو ملیر سومار گوٹھ میں موجود اسٹیٹ ایجنسی پر2 افراد کو قتل کرنے کا کیس پولیس نے حل کرلیا۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق قتل کے لئے خیبرپختونخواہ، جمرود سے 2 اجرتی قاتلوں کو کراچی لایا گیا، پولیس نے اجرتی قاتلوں کو لانے والے ملزم ظریف خان کو گرفتار کرلیا۔
اجرتی قاتلوں کو علی رضا کھوکھراوراس کے والد زوار کھوکھرکو قتل کرنے کی سپاری دی گئی تھی، واقعے کے وقت علی رضا کھوکھر 5 منٹ پہلےاسٹیٹ ایجنسی سے نکل گیا تھا، جس وجہ سے قاتلوں نےاطہرگل جوکھیو کو علی رضا سمجھ کر قتل کیا۔
ایس ایس ملیر زاہدہ پروین نے مزید بتایا کہ علی رضا کھوکھر نے ڈھائی سال قبل بشیر آفریدی کو قتل کیا تھا، قتل کیس میں علی رضا کھوکھر بری ہوگیا تھا۔
مقتول کے باپ موسی خان آفریدی نے بیٹے کے قتل کا بدلہ لیا، وہ اجرتی قاتلوں کی بھرتی کرنے کے لئے خیبر پختونخواہ جمرود گئے اور وہاں سے دو اجرتی قاتل اکبراور طارق آفریدی کو موسی خان کا داماد ظریف 10 ستمبر کو کراچی لایا۔
ظریف خان نے اجرتی قاتلوں کو شیریں جناح کالونی میں رکھا، واقعے سے قبل 13ستمبر کو موسی خان اپنے بیٹے شبیر کے ساتھ بیرون ملک چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موسی خان،اسکے بیٹے شبیر اور دونوں اجرتی قاتلوں کی تلاش جاری ہے۔
Comments are closed on this story.