اوکاڑہ: خاور مانیکا کو کرپشن کیس میں جیل بھجوا دیا گیا
اوکاڑہ کی عدالت نے اینٹی کرپشن کے مقدمے میں پراسیکیوشن کی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خاور مانیکا کو جیل بھجوا دیا۔
سینئر سول جج ابرارعلی خان نے خاور مانیکا کےوکیل اور اینٹی کرپشن کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کچھ دیر قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
خاورمانیکا کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں اینٹی کرپشن کے وکلاء کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے پراسکیوشن کی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اور مانیکا کو جیل بھجوا دیا۔
خاور مانیکا کے خلاف کیس
واضح رہے کہ خاوید فرید مانیکا کے خلاف ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے اینٹی کرپشن میں رواں سال جون میں ایک فوجداری ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خاور فرید مانیکا وغیرہ نے محکمہ اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے اور اس پر شادی ہال اور دکانیں تعمیر کی ہوئی ہیں۔
ریفرنس کے مطابق خاور فرید مانیکا نے شادی ہال اور دکانوں کا حکومت کو ٹیکس دیا نہ محکمہ اوقات کو کوئی معاوضہ دیا جس کی مالیت لاکھوں میں ہے۔
اینٹی کرپشن نے اس ریفرنس پر خاور فرید مانیکا کو گرفتار کیا، اور بتایا کہ ان پر سرکاری خزانے کو 13 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: خاور مانیکا کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست بغیر کارروائی کے ملتوی
قبرستان پر شادہ ہال کی خبر جھوٹی ہے، صرف دکانیں ہماری ہیں
26 ستمبر کو عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مجھے نہیں پتہ کہ یہ کیا اور کیوں ہورہا ہے۔
خاور مانیکا سے سوال کیا گیا کہ آپ پر الزام ہے کہ حویلی لکھاں میں قبرستان کی جگہ پر قبضہ کرکے شادی ہال یا اپارٹمنٹ اور 20 سے 25 دکانیں بنائی گئی ہیں۔ جس پر خاور مانیکا نے اعتراف کیا کہ دکانیں ہماری ہی ہیں لیکن وہ 60 سال سے پہلے کی ہیں اور تاحال کچی ہیں، کیوں کہ قبرستان سے ملحقہ ہیں۔
خاور مانیکا نے کہا کہ حویلی لکھاں میں قبرستان کی جگہ پر قبضے کا الزام بے بنیاد ہے، وہاں کوئی پلازہ یا اپارٹمنٹ نہیں بن رہا بلکہ ایک مزار کی تعمیر کی جارہی ہے۔
Comments are closed on this story.