جسمانی ریمانڈ کے خلاف خاور مانیکا کی درخواست خارج
ایڈیشنل اینڈ سیشن اوکاڑہ کے جج نعیم شوکت نے خاور مانیکا کی درخواست خارج کردی۔
محکمہ اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضے کے الزام میں گرفتار خاور مانیکا کو اوکاڑہ کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں اینٹی کرپشن کیس میں 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن اوکاڑہ کے جج نعیم شوکت نے خاور مانیکا کی درخواست خارج کردی۔
خاور مانیکا نے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے، وہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن پنجاب کی حراست میں ہیں۔
30 ستمبر کو بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کے جسمانی ریمانڈ کے 8 روزہ خلاف درخواست بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی تھی، سماعت جج نعیم شوکت کے چھٹی پر ہونے کے باعث ملتوی کی گئی اور درخواست 2 اکتوبر کودوبارہ سماعت کے لئے مقرر کیا گیا تھا۔
خاور مانیکا کے خلاف کیس
واضح رہے کہ خاوید فرید مانیکا کے خلاف ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے اینٹی کرپشن میں رواں سال جون میں ایک فوجداری ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: خاور مانیکا راہداری ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خاور فرید مانیکا وغیرہ نے محکمہ اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے اور اس پر شادی ہال اور دکانیں تعمیر کی ہوئی ہیں۔
ریفرنس کے مطابق خاور فرید مانیکا نے شادی ہال اور دکانوں کا حکومت کو ٹیکس دیا نہ محکمہ اوقات کو کوئی معاوضہ دیا جس کی مالیت لاکھوں میں ہے۔
اینٹی کرپشن نے اس ریفرنس پر خاور فرید مانیکا کو گرفتار کیا، اور بتایا کہ ان پر سرکاری خزانے کو 13 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: خاور مانیکا کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست بغیر کارروائی کے ملتوی
قبرستان پر شادہ ہال کی خبر جھوٹی ہے، صرف دکانیں ہماری ہیں
26 ستمبر کو عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور مجھے نہیں پتہ کہ یہ کیا اور کیوں ہورہا ہے۔
خاور مانیکا سے سوال کیا گیا کہ آپ پر الزام ہے کہ حویلی لکھاں میں قبرستان کی جگہ پر قبضہ کرکے شادی ہال یا اپارٹمنٹ اور 20 سے 25 دکانیں بنائی گئی ہیں۔ جس پر خاور مانیکا نے اعتراف کیا کہ دکانیں ہماری ہی ہیں لیکن وہ 60 سال سے پہلے کی ہیں اور تاحال کچی ہیں، کیوں کہ قبرستان سے ملحقہ ہیں۔
خاور مانیکا نے کہا کہ حویلی لکھاں میں قبرستان کی جگہ پر قبضے کا الزام بے بنیاد ہے، وہاں کوئی پلازہ یا اپارٹمنٹ نہیں بن رہا بلکہ ایک مزار کی تعمیر کی جارہی ہے۔
Comments are closed on this story.