چمن فالٹ لائن میں طاقتور زلزلے کی پیشگوئی
سولرسسٹم جیومیٹری سروے (ایس ایس جی ایس) کی جانب سے کی گئی پیشگوئی کے مطابق 84 گھنٹوں کے دوران چمن فالٹ لائن میں زلزلہ آسکتا ہے۔
زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں زیرِزمین چمن فالٹ لائن میں تیزلرزش ریکارڈ کی گئی ہے، قوی امکان ہے کہ اس علاقے میں اگلے دو روزمیں کوئی زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت ریکٹراسکیل پر 6 یا اُس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
ایس ایس جی ایس کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ سطح سمندرکے قریب فضا میں برقی چارج کا اتارچڑھاؤ ریکارڈ کے جانے کے باعث نقشے میں جامنی رنگ والے علاقوں (بشمول بلوچستان) میں آئندہ چند روز میں طاقتور زلزلہ آسکتا ہے۔
واضح رہے کہ نقشے میں واضح کیے جانے والے یہ علاقے بطور ایک اندازہ بتائے گئے ہیں اور زلزلہ آنے کے درست مقامات کے تعین کا کوئی حتمی طریقہ نہیں ہے۔
زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے چمن فالٹ لائن کوممکنہ زلزلے کا انتہائی طاقتور ریجن قراردیا ہے۔
کمشنر کوئٹہ ڈویژن کا بیان
اس حوالے کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ’میں کوئٹہ کے رہائشیوں کو ایک حالیہ زلزلہ کی سرگرمی کی رپورٹ کے بارے میں مطلع کرنا چاہتا ہوں جو اس خطے میں زلزلے کے امکان کی نشاندہی کرتی ہے۔‘
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’محکمہ موسمیات کے ذریعہ اس رپورٹ کی تصدیق ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ بار بار عوام کی طرف سے اس بارے میں پوچھا جا رہا ہے، اس لئے یہ پریس ریلیز جاری کی جا رہی ہے۔‘
حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ’ہم اب بھی فرضی مشقیں کر رہے ہیں اور کسی بھی صورت حال کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔ میں سب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے شہر کی ایمرجنسی سروسز بشمول آرمی، ایف سی، پی ڈی ایم اے، مرک، انتظامیہ، لیویز، پولیس، فائر اور میڈیکل ٹیمیں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’ایسے تمام پلازے جو نقشوں کے بغیر ہیں یا بوسیدہ تعمیرات وغیرہ، یا نالے پر بننے والی بلڈنگز کے خلاف ایکشن شروع ہے۔ ان کے گرنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم چوبیس گھنٹے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگرچہ ہم زلزلے کے صحیح وقت یا شدت کا اندازہ نہیں لگا سکتے، لیکن رہائشیوں کے لیے باخبر رہنا اور تیار رہنا ضروری ہے۔‘
کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے زلزے کی صورت میں حفاظتی اقدامات بھی بتائے۔
باخبر رہیں
اپنے آپ کو سرکاری ذرائع، جیسے کہ ہمارے سوشل میڈیا چینلز یا ڈی سی کنٹرول روم سے قابل اعتماد معلومات سے اپ ڈیٹ رکھیں۔
ایمرجنسی کٹ تیار کریں
ضروری سامان کے ساتھ ہنگامی کٹ کو جمع کریں، بشمول پانی، غیر خراب ہونے والی خوراک، ٹارچ، بیٹریاں، ابتدائی طبی امداد کا سامان، اور اہم دستاویزات۔
اپنے گھر کو محفوظ بنائیں
اپنے گھر میں کسی بھی ممکنہ خطرات، جیسے غیر محفوظ فرنیچر، بھاری اشیاء، اور گیس کنکشن کی شناخت کریں اور انہیں ٹھیک کریں۔ ایک خاندانی ہنگامی منصوبہ بنائیں، بشمول ایک محفوظ ملاقات کی جگہ۔
پرسکون رہیں
زلزلے کی صورت میں، پرسکون رہیں اور فرنیچر کے مضبوط ٹکڑے کے نیچے پناہ تلاش کریں۔ زلزلے کی صورت میںدروازے اور کھڑکیوں سے دور رہیں۔
حمزہ شفقات نے لکھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معلومات تشویش کا باعث بن سکتی ہیں، لیکن ہم رہائشیوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔ شہر کی ایمرجنسی سروسز ایسے حالات سے نمٹنے کے لیے اچھی طرح سے لیس اور تربیت یافتہ ہیں۔ ہم حالات کے سامنے آنے پر اپ ڈیٹس فراہم کرتے رہیں گے۔ آپ کے تعاون اور چوکسی کے لیے آپ کا شکریہ۔ مل کر، ہم اپنی کمیونٹی کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنا سکتے ہیں۔‘
’زلزلے کی پیش گوئی ناممکن ہے‘
ماہر موسمیات اویس حیدر کا کہنا ہے کہ سیسمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے نے کہا ہے کہ اگلے دو دنوں میں چمن کی فالٹ لائن اپنی جگہ سے سکتی ہے اور ایک طاقتور زلزلہ#پاکستان کے مختلف حصوں کو متاثر کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ زلزلہ شدید بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ بلوچستان میں زیرِ زمین چمن فالٹ لائن میں زلزلے کے شدید جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
اویس حیدر کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں سے گزارش کرتے ہیں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تمام افواہوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، یاد رہے کہ ماضی میں ایس ایس جی ایس کی کئی پیشین گوئیاں غلط ثابت ہو چکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے کی پیش گوئی کرنا بہت پیچیدہ ہے، اس کی پیش گوئی ٹیکٹونک پلیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں اور خلل سے کی جا سکتی ہے، اس لیے یہ بتانا 100 فیصد مشکل اور ناممکن ہے کہ کسی مخصوص علاقے میں زلزلہ کب آئے گا۔
چمن فالٹ لائن
چمن فالٹ لائن جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی فالٹ لائن ہے جو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع ہے، اس فالٹ لائن میں پاکستان کے علاوہ افغانستان کے علاقے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیے
جون میں ایک اور شدید زلزلے کی پیش گوئی، ’انتہائی ہوشیار رہیں‘
’ستاروں کی چال‘ سے ترکیہ زلزلے کی پیشگوئی 3 دن پہلے کردی گئی تھی
واضح رہے کہ 900 کلو میٹر طویل اس فالٹ لائن پر31 مئی 1935 میں کوئٹہ میں انتہائی ہولناک زلزلہ آیا تھا، جس میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اس فالٹ لائن میں افغانستان اور پاکستان کے علاقے آتے ہیں۔
Comments are closed on this story.