ہنگو حملے کا مقدمہ درج، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے حملہ آور جسم کے نمونے حاصل
خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملوں کا بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ہنگو میں ماڈل پولیس اسٹیشن دوابہ کی مسجد میں خودکش دھماکے کی ایف آئی آر سی ٹی ڈی کوہاٹ میں ایس ایچ او انسپکٹر شاہ براز خان کی مدعیت میں درج کردی گئی۔
ایف آئی آر میں 7 اے ٹی اے 302، 324 اور 324، 353، 427 سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کیس کی دیگر تفصیلات کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے حملہ آور کے جسم کے اجزا حاصل کرلیے گئے ہیں۔
گزشتہ روز جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے دوران ماڈل پولیس اسٹیشن دوآبہ کی مسجد کو ٹارگٹ کرنے اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان کرنے کا ارادہ کیے دو خودکش حملہ آور تھانے کے گیٹ پر پہنچے۔
حکام نے بتایا کہ مسجد کے قریب پہنچتے ہی پولیس اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور ہلاک ہوا جب کہ دوسرا مسجد میں داخل ہوا جس نے یکے بعد دیگرے دو دھماکے کیے۔
حملہ آور کی فائرنگ سے دو اہلکار زخمی ہوئے، فائرنگ کی آواز سن کر بیشتر نمازی مسجد سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے، اگر بروقت حملہ آوروں کو نہ روکا جاتا تو جانی نقصان کا زیادہ اندیشہ تھا۔
ریسکیو ٹیموں نے 12 زخمیوں کو نکال کر سی ایم ایچ ٹل اور دوآبہ اسپتال منتقل کیا جب کہ حملے میں پانچ افراد شہید ہوگئے۔
دوسری طرف سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکھٹے کر لیے۔
ہنگو ضلع بھر میں اس واقعے کے بعد مساجد اور حساس مقامات کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.