Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

’انشاء کا انتظار‘، حاکم کی زبردستی مظلوم پر حاکمیت

یہ ڈرامہ سیموئل بیکٹ کے ”ویٹنگ فار گوڈوٹ“ سے ماخوذ کیاگیا ہے
Waiting for Insha, a game based on the current situation in Pakistan | Theatre Festival | Aaj News

پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے تیرھویں روز تحریک نسواں کی جانب سے تھیٹر پلے “انشاء کا انتظار “اردو زبان میں پیش کردیا گیا ۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے تیرھویں روز تحریک نسواں کی جانب سے تھیٹر پلے “انشاءکا انتظار “ اردو زبان میں پیش کیا گیا۔

تھیٹر ”انشاءکا انتظار“ میں پاکستان کی موجودہ صورت حال کو واضح طور پر پیش کیا گیا ہے اور یہ بھی دکھایاکہ ہمارا ملک بتدریج کیا بنتا جا رہا ہے، ایک بنجر زمین جہاں وجود بوجھل ہے ،جہاں لوگ کامیابی کے ساتھ اپنے حقوق سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

کرمو اور زلیخا بھی مسلسل اپنے وجود کے خیال میں واپس آتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ کیا انہیں اپنے مظلوموں سے معافی مانگنے کی ضرورت ہے، دونوں اس بات سے بے خبر تھے کہ انہوں نے ایسا کیا کیا ہے جس کی سزا کے ساتھ انہیں زندگی گزارنی ہے اور توبہ کرنے کا سوچنا ہے….لیکن کس لیے؟

یہ ڈرامہ سیموئل بیکٹ کے ”ویٹنگ فار گوڈوٹ“ سے ماخوذ کیاگیا ہے، تھیٹر کے رائٹر اور ڈائریکٹر انور جعفری تھے جبکہ ڈرامہ کی کاسٹ میں نینا بلیک، حارث خان، مجتبیٰ زیدی اور عائشہ عالم شامل تھے۔

انور جعفری کا شمار پاکستان کے سینئر تھیٹر پریکٹیشنرز اور انسانی حقوق کے کارکن میں ہوتا ہے، وہ ایک ڈرامہ نگار، سیٹ اور لائٹ ڈیزائنر اور ڈائریکٹر ہیں جن کے کریڈٹ پر تھیٹر کی کئی بڑی پروڈکشنز ہیں، ان کا کام بنگلہ دیش، ہندوستان، عراق، نیپال، امریکہ اور جرمنی کے بہت سے تھیٹر فیسٹیولز میں پیش کیا جا چکا ہے۔

شائقین کی بڑی تعداد نے ڈرامے میں شرکت کی جبکہ اداکاروں کی بھرپور پرفارمنس کو سراہا۔

اس موقع پر تحریک نسواں کی روحِ رواں شیما کرمانی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ اس ڈرامے کو پوری دنیا کے لوگوں نے اپنے کلچرمیں پروموٹ کیا، اس میں عورتوں کی کہانیاں اور میوزک ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک نسواں 50سال پرانا گروپ ہے، ہمیں خوشی ہے آرٹس کونسل کراچی پورے پاکستان میں فیسٹیول کررہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنا فن دکھانے کا موقع ملتا ہے اور نوجوان آگے آرہے ہیں۔

Insha ka Intezaar