جامعہ کراچی: انجمن اساتذہ کا جمعہ سے تدریسی عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان
انجمن اساتذہ کراچی یونیورسٹی نے جمعہ سے تدریسی عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ بائیکاٹ کا فیصلہ انجمن اساتذہ کے زیر اہتمام جنرل باڈی کے اجلاس میں کیا گیا۔
چائینز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ جنرل باڈی اجلاس میں انجمن اساتذہ نے جمعہ سے صبح اور شام کی کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سے جامعہ کراچی کے انتظامی بحران کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انجمن اساتذہ نے چھ سال سے یونیورسٹی بجٹ کی منظوری نہ ہونے پر کمیشن کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔
اعلامیہ کے چھ سو روپے فی لیکچر پر جز وقتی اساتذہ کی اپائنٹمنٹ اور انہیں چھ ماہ اور سال سے زائد عرصہ تک مشاہروں کی عدم ادائیگی پر اجلاس کے شرکاء نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
جامعہ کی انجمن اساتذہ نے کہا کہ تمام مسائل جوں کے توں ہیں، وعدوں اور صرف وعدوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، مشاہروں کی ادائیگی سے لے کر سلیکشن بورڈز ہاسپٹل پینل کی بندش بڑا مسئلہ ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ ایوننگ کے مشاہرے مکمل اور فوری ادا کئے جائیں، سلیکشن بورڈز کا فوری انعقاد کیا جائے۔ پینل اسپتال بلا تاخیر بحال کئے جائیں۔
اعلامیہ کے مطابق ایم فل اور پی ایچ ڈی فیس میں استثنیٰ فی الفور بحال کیا جائے، یونیورسٹی کے تباہ حال انفرا اسٹر کچر کی بحالی فی الفور ضروری ہے۔
انجمن اساتذہ کے مطابق انتظامی معاملات سنبھالنا شیخ الجامعہ اور انتظامی ٹیم کی ذمہ داری ہے اساتذہ کی نہیں۔ پی ایچ ڈی کرنے والے اساتذہ کی ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی جو سینڈیکیٹ سے منظور شدہ ہے بحال کی جائے۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ یونیورسٹی میں تحقیق کی بحالی کے لئے فنڈز کا فی الفور اجراء کیا جائے، جامعہ کا بجٹ جو گزشتہ چھ سال سے منظور نہیں ہوا ایک مالی بدعنوانی ہے، اس کی تحقیقات بذریعہ کمیشن کروائی جائے۔ تنخواہوں میں بجٹ 2023 کا اعلان کردہ اضافہ بلا تاخیر شامل کیا جائے۔
Comments are closed on this story.