ن لیگ نے بندوبست کیا ہے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہو تو شکایت بھی اسی سے ہے، بلاول کا بڑا الزام
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا اختیار الیکشن کمیشن کے سوا کسی کے پاس نہیں ہے، اسٹبلشمنٹ کے پاس بھی نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس پارلیمان کی بالادستی کے حوالے سے ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بہت اہمیت رکھتا ہے، اس کیس کے نیتجے میں بینچ بنانے کے اختیار کے معاملے پر فیصلہ سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ بینچ بنانے کا اختیار اب تک چیف جسٹس کی صوابدید ہے، اس کیس کا فیصلہ آئے گا تو ہی مزید صورتحال واضح ہوگی۔
بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ ن لیگ سے ہے، ہونا تو یہ چاہیے تھا تمام سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ الیکشن کا مطالبہ کرتیں، پی ڈی ایم کے سب اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلا جاتا، ن لیگ نے بندوبست کیا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہو تو شکایت انہی کے خلاف ہوگی، کسی اور سے شکایت ہوتی تو میں اس کا نام لیتا، پی پی کے اس حوالے سے اعتراض سیاسی جماعت سے ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سی ای سی نے لیول پلیئنگ فیلڈ پر اعتراضات پر آصف زرداری کو ٹاسک دیا ہے۔ والد صاحب کو اتنا اسپیس دیں کہ ہمارے اعتراضات کو دور کیا جائے، جہاں تک لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات ہے وہ سب کو نظر آرہا ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ مسلم لیگ نواز سے ہے۔
کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پر بلاول کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم نے بہت بڑا الزام لگایا ہے، بھارت ایکسپوز ہوچکا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت ہمارے ملک میں دہشت گردی میں ملوث ہے، عالمی برادری کب تک بھارت سے جڑے واقعات کو نظرانداز کرتی رہے گی، پاکستانی دفترِ خارجہ کو اس معاملے پر واضح بیان دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سکھ رہنما کے قتل کے واقعے پر پاکستان اور پیپلز پارٹی کینیڈین عوام کے ساتھ ہیں، بھارت بدمعاش اور دہشتگرد ریاست بن چکا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، عوام کو کوئی دلچسپی نہیں کون کیا کر رہا ہے، عوام کا مسئلہ ہے بچوں کی فیس اور دوائیاں کیسے پوری ہوں گی، اس مہنگائی میں عوام کو ایک امید اور روڈ میپ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بہت پرانا مطالبہ ہے کہ میاں صاحب واپس آئیں، میاں صاحب نے واپسی کی تاریخ کا اعلان کیا ہے تو پی پی ویلکم کرے گی، جہاں تک کیسز کا سوال ہے ہم بھی سامنا کرنے کو تیار ہیں۔
Comments are closed on this story.