’چوہدری صاحب جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلیتے گرفتار ہوتے رہیں گے‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی مالی بے ضابطی کیس میں رہائی کے بعد پنڈی پولیس کی جانب سے دوبارہ گرفتار کیے جانے پر ان کے وکیل رانا انتظار کا کہنا ہے کہ جب تک چوہدری صاحب ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلیتے گرفتار ہوتے رہیں گے۔
وکیل رانا انتظار نے پرویز الہیٰ کی 13ویں بار گرفتاری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اینٹی کرپشن نے پرویز الہیٰ کو لاہور ماسٹر پلان کے مقدمے پیش کیا، اس سے قبل اینٹی کرپشن 10 سے 12 مقدمے درج کر چکی ہے، ہم نے جج کو بتایا کہ اینٹی کرپشن نے ذاتی رنجش کی بنا پر جھوٹے مقدمے درج کیے ہیں، چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف سیاسی مقدمات درج کئے گئے۔
رانا انتظار کے مطابق انہوں نے عدالت میں لاہور کا ماسٹرپلان مسترد کرنے کا فیصلہ بھی پیش کیا، جسٹس شاہد کریم نے لاہور ماسٹر پلان کو مسترد کر دیا تھا، لاہور ہائی کورٹ کا حکم تھا کہ 10 دن تک چوہدری پرویز الٰہی کو کسی بھی اور کیس میں گرفتار نہیں کرنا۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ہمارے تمام دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کی رہائی کا حکم دیا۔ راولپنڈی پولیس دہشتگردی کے ایک مقدمے میں اڈیالہ جیل سے پرویز الہیٰ کو لے کر آئی تھی وہ واپس انہیں وہاں ہی لے کر چلی گئی ہے۔
وکیل رانا انتظار کے مطابق اینٹی کرپشن میں چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف یہ گیارہویں درخواست تھی، چوہدری پرویز الٰہی 4 مقدمات میں رہائی پا چکے ہیں بقیہ کیسز میں ان کی ضمانت ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن حکام کو چاہیے کہ وہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف جھوٹے کیس بنانے سے باز آجائیں۔
ان کے مطابق راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دہشگردی کا مقدمہ پہلے سے ہی درج ہے، اس لیے اب وہ چوہدری پرویز الٰہی کو دوبارہ اڈیالہ جیل لے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی اپنے بیان پر قائم ہیں، وہ تمام کیسز کا ڈٹ کر سامنا کرنے کو تیار ہیں، چوہدری پرویز الٰہی کا ابھی پریس کانفرنس کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.