چترال حملے کے بعد پاکستان کا جوابی کارروائی کا انتباہ
نگراں وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چترال حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کی جائے گی۔ بلوچستان سے اغوا کیے گئے مقامی فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں سے متعلق وزیر داخلہ نے کہا کہ فٹبال ٹیم کے کھلاڑی ہمارے بچے ہیں بازیابی تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان حکومت نے دوحہ معاہدہ کیا جس کے تحت کسی ملک کے خلاف ان کی سرزمین استعمال نہیں ہوگی۔
چترال حملے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ چترال میں ہونے والے حملے میں افغان لوگ ملوث تھے یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، لیکن جس نے بھی حملہ کیا ہم جواب دیں گے اور ہمارا جواب نظر آئے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے افغانستان سے حملہ کیا تھا، فورسز پر حملہ کرنے والے دہشت گرد ہیں، ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
نگراں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، چترال کےعوام نے پاک فوج کا ساتھ دیا ہے، بندوق کے زور پر کسی کو اپنا ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیں گے۔
اسمگلنگ روکنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ معاشی چیلنج سے نمٹنے کیلئے عوام کی مدد چاہیے، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزوں کی اطلاع دینے والے کو انعام دیا جائے گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کےخلاف سخت کارروائی ہوگی، شرم کا مقام ہے، ہمارے اپنے لوگ ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات جاری ہیں، ہنڈی حوالہ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جارہا ہے، حکومت ان جرائم کےخلاف انتہا تک جائے گی، معاشی چیلنجز کا ریاست بن کر مقابلہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ اسمگلنگ کےخلاف مہم نے بڑی کامیابی ملی ہے، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، ہمارا جاننے والا کوئی ملوث پایا گیا تو اس کی سزا مزید سخت ہوگی۔
’فٹبال ٹیم کے کھلاڑی ہمارے بچے ہیں بازیابی تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا‘
اسلام آباد میں بات چیت کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ فٹبال کے کھلاڑیوں کی بازیابی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ روز ہی تمام سکیورٹی اداروں کو بازیابی کے لئے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز سے ہی پورے علاقے کی ناکہ بندی کرکے مغویوں کی بازیابی کے لئے آپریشن جاری ہے۔
نگراں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بے امنی پھیلانے والوں کی گردنیں قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغوی ہمارے بچے ہیں ان کی بازیابی تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے گزشتہ روز 6 مقامی فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں کو اغوا کرلیا گیا تھا۔
اغوا کیے گئے 6 مقامی فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں میں عامر ولد ذاکر حسن، مریٹہ فیصل ولد حنیف سہیل، احمد ولد عمر بخش، یاسر ولد امیر بخش، شیراز ولد داد محمّد، بابر ولد ڈوٹا شامل ہیں۔
تمام کھلاڑی آل پاکستان چیف منسٹر فٹبال گولڈ کپ کھیلنے جا رہے تھے، جس میں 18 لڑکے شامل تھے۔
Comments are closed on this story.