Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سارہ شریف کیس: پولیس کا گھیرا تنگ، عرفان شریف کے بھائیوں سمیت 10 افراد زیرحراست

ملزمان نے سرنڈرنہ کیا تو فیملی کی خواتین کو بھی حراست میں لیا جائے گا، پولیس ذرائع
اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2023 05:18pm
سارہ، والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ بینش بتول
سارہ، والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ بینش بتول

جہلم پولیس نے برطانیہ میں مبینہ طور پر دس سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں پاکستان میں روپوش والد، سوتیلی والدہ اور چچا کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق جہلم پولیس نے عرفان شریف کے بھائیوں سمیت 10 افراد کو حراست میں لیکر3 گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔

حراست میں لیے جانے والے افراد کو نامعلومقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق برطانیہ سے فرارہو کر پاکستان میں روپوش ہونے والے بچی کے والد عرفان شریف، چچا فیصل شریف اورسوتیلی والدہ بینش کی گرفتاری کے لیے گھیرا تنگ کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اگر دو ، تین روز میں ملزمان سرنڈر نہیں کرتے تو شریف فیملی کی خواتین کو بھی حراست میں لیکر تفتیش کی جائے گی۔

ڈی پی او ناصر محمود باجوہ کا کہنا ہے کہ برطانوی ہائی کمیشن ہمارے ساتھ نہیں ایف آئی اے کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہم نے ملزمان کو گرفتار کرکے ایف آئی اے کے حوالے کرنا ہے۔

پس منظر

جہلم کے علاقہ کڑی جنجیل سے تعلق رکھنے والے ملزم ملک عرفان نے 2009 میں برطانیہ میں پولش خاتون اوگلا سے شادی کی جس سے ایک بیٹی اور بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ سال 2017 میں عرفان نے اوگلا کو طلاق دے دی۔ طلاق کے بعد دونوں بچوں کو والد کی تحویل میں دے دیا گیا۔

ملک عرفان اپنی دوسری بیوی بینش بتول اور بچوں کے ساتھ سرے کے علاقہ میں شفٹ ہوا جہاں 10گست 2023 کو بچی کے قتل کا واقعہ پیش آیا۔

بچی کی موت کے دوسرے دن ہی ملک عرفان برطانیہ چھوڑ کر فیملی کے ہمراہ جہلم پہنچا اور کہیں روپوش ہوگیا۔ برطانوی اخبارات کے مطابق خاندان نے ٹکٹس 9 اگست کو ہی بک کر لیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

برطانیہ میں قتل سارہ شریف کے چہرے پر زخم کے نشان دیکھے تھے، پڑوسی کا دعویٰ

برطانیہ میں قتل سارہ شریف کے 2 چچا تفتیش کے بعد رہا

ایف آئی اے حکام نے مقامی پولیس کی مدد سے ملک عرفان کی تلاش شروع کر رکھی ہے۔

Jhelum

Sarah Sharif