Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی اجلاس ختم، ڈالر 250 روپے کا ہوسکتا ہے، وزرا کی نیوز کانفرنس

معاشی بحالی کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں، صنعتوں کو کھولنا ہے، شمشاد اختر، گوہر اعجاز، مرتضی سولنگی، محمد علی کی گفتگو
اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2023 08:10pm
وزیر خزانہ شمشاد اختر، وزیر تجارت گوہر اعجاز، وزیر توانائی علی محمد اور وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی صحافیوں کو اجلاس کے حوالے سے بتا رہے ہیں۔ اسکرین گریب
وزیر خزانہ شمشاد اختر، وزیر تجارت گوہر اعجاز، وزیر توانائی علی محمد اور وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی صحافیوں کو اجلاس کے حوالے سے بتا رہے ہیں۔ اسکرین گریب

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کل دوبارہ ہوگا۔ جس میں خلیجی ممالک اور سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے متعلق امور پر غور ہوگا۔

اجلاس کے بعد نگران وفاقی وزرا اس وقت نیوز کانفرنس کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ شمشاد اختر، وزیر تجارت گوہر اعجاز، وزیر توانائی علی محمد اور وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی صحافیوں کو اجلاس کے حوالے سے بتا رہے ہیں۔

ںگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہاکہ اجلاس میں ڈالر ، چینی اور پیٹرولیم کی اسمگلنگ پر بات ہوئی، نجکاری ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ اور قرضے کم کرنا حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ عالمی معاہدوں کو جاری رکھیں گے۔ جن معاہدوں سے نقصان ہو رہا ہے اس پر بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا رہا ہے، خصوصی سرمایہ کاری کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری بڑھانا ہے۔

گوہر اعجاز نے کہاکہ ہم نے صنعت اور معیشت کو دوبارہ بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ اسپلائی چین کا متاثر ہونا ہے، ملکی ایکسپورٹ کی صنعت چل پڑے تو ڈالر 250 روپے کا ہو سکتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اجلاس میں یہ بات آئی کہ معاشی بحالی کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں۔

شمشاد اختر نے کہاکہ اس وقت ملک پر جو قرضون کا بوجھ ہے اس کو کیپٹل مارکیٹ پر منتقل کریں گے، نجکاری پر کام کر رہے ہیں، اسٹیٹ انٹرپرائزز پالیسی بنا رہے ہیں، ہمیں امپورٹ پر پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا۔

وزیر توانائی نے کہاکہ ہمارا گردشی قرضہ بہت ہوگیا، کمپنیاں ملک چھوڑ کر چلی گئیں، گیس کے سیکٹرمیں سالانہ نقصان 300 ارب روپے ہے۔ گیس سیکٹر کا گردشی قرض 2700 ارب روپے ہوگیا۔ اجلاس کے دوران بجلی اور گیس کی دستیابی پر بات ہوئی، ڈسکوز (بجلی تقسیم کار کمپنیوں) کو صوبوں کو منتقل کرنے پر بات ہوئی۔

قبل ازیں ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی اجلاس میں وزرائے اعلی، وفاقی وزراء، عسکری قیادت اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے حوالے سے امور پر مشاورت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی اجلاس، آرمی چیف کی نگراں حکومت کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

معاشی استحکام کے منافی سرگرمیاں ختم کرنے کیلئے فوج حمایت کرے گی، کورکمانڈرز کانفرنس

ذرائع کے مطابق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کو دوبارہ ہوگا۔ نگراں وزیراعظم ہی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

ہفتہ کو ہونے والے اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا، خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے متعلق امور پر غور ہوگا۔

اسلام آباد

SIFC Apex Committee

Caretaker Prime Minister Anwar ul Haq Kakar