لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سیاسی جماعتوں کو جمہوری انداز میں تحریک چلانے کی دعوت
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ سردار اختر مینگل نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جمہوری انداز میں تحریک چلانے کی دعوت دے دی۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بسنے والی تمام اقوام کی ذمہ داری ہے کہ قربانیاں دینے والے اکابرین کی طرح قربانی کا جذبہ پیدا کریں، ان اکابرین نے نہ اپنی جان کی فکر کی نہ اپنی اولاد کی فکر کی، بلکہ صرف بلوچستان کی ناموس کی فکر کی۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار سردار عطاء اللہ مینگل کی دوسری برسی کی مناسبت سے کوئٹہ کے ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔
جلسے سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے کبیر محمد شہی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ سردار عطاء اللہ مینگل نے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں، اُس دور کی سیاست اور آج کی سیاست میں زمین و آسمان کا فرق ہے، ماضی کے سیاست دان جیل جانے کو اپنے کے لئے فخر محسوس کرتے تھے، ہمیں اپنے اکابرین کے عزائم و افکار کی پیروی کرنی ہوگی۔
سربراہ بی این پی کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو عدالتوں میں بھی انصاف نہیں ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمان مزاری اور علی وزیر کا گناہ کیا تھا، وہ ایک کیس میں رہا ہوتے ہیں دوسرے کیس میں پکڑے جاتے ہیں۔
سردار اختر مینگل نے مزید کہا کہ اس ملک اور اپنی آنے والی نسلوں پر رحم کھاتے ہوئے اسے تجربہ گاہ نہ بنایا جائے، ملکی معیشت کی یہ حالت ہے کہ امداد اپنی جگہ کوئی بھیک دینے کے لئے بھی تیار نہیں، غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو دنیا میں تنہا کردیا ہے۔
سردار اخترمینگل نے کہا کہ کہتے ہیں آپ لاپتہ افراد کی بات کیوں کرتے ہیں، آپ بتائیں کس کی بات کریں؟ آپ کسی کے لخت جگر کو نہ اٹھائیں کسی کی آنگن کو نہ اُجاڑیں، ہم بات نہیں کریں گے۔
Comments are closed on this story.