Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کو اٹک جیل سے باہر لانے پر حادثہ پیش آسکتا ہے، سائفر کیس میں تحریری فیصلے جاری

غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا، فیصلہ
اپ ڈیٹ 31 اگست 2023 10:11pm
فوٹو ـــ فائل
فوٹو ـــ فائل

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف 16 اور 30 اگست کو سائفر کیس کی سماعتوں کے تحریری فیصلے جاری کردیے۔ کہا گیا کہ غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا، جوڈیشل کمپلیکس پیش نہ کرنے کی وجہ عمران خان کی جان کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت سے جاری دو دو صفحات پر مشتمل الگ الگ تفصیلی فیصلوں میں عدالت کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی 16 اگست کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں ہوئی، ایف آئی اے نے تفتیش کے لیے 16 اگست کو چیرمین پی ٹی آئی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا۔

فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پہلے سے ہی توشہ خانہ کیس میں بطور مجرم اٹک جیل میں قید تھے، سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت کورٹ کے پاس اختیار ہے کہ ملزم کا جسمانی، جوڈیشل یا ضمانت منظور کرے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ زندگی اہم ہے، معلوم نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے باہر لانے پر کوئی حادثہ پیش آجائے، غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا۔

مزید کہا گیا کہ جوڈیشل کمپلیکس پیش نہ کرنے کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو تحفظ فراہم کرنا ہے، فیصلے میں کہا گیا سائفر کیس عام نوعیت کا نہیں، سائفر جیسے حساس کیسز میں ریاست کی خود مختاری بھی شامل ہوتی ہے۔

فیصلے کے مطابق، سپرنٹنڈنٹ جیل کو چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اپنی تحویل میں لینے کا حکم دیا جاتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ اور عوام کو لاحق خدشات کے پیش نظر عمران خان کو حاضری سے استثنیٰ دیا گیا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری جوڈیشل کمپلیکس میں تصور کی جاتی ہے، ان کی غیر حاضری پر ان سے قانونی حق نہیں چھینا جائےگا، عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے بھی اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری کی یقین دہانی لی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اٹک جیل سے جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی صورت میں سپرنٹنڈنٹ کو سخت سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کا حکم ہے، 30 اگست کے فیصلے کے مطابق عدالت کو وزارت قانون سے چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اٹک جیل میں کرنے کا نوٹیفکیشن موصول ہوا۔

عدالتی فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ 30 اگست فیصلہ کے مطابق عدالت نے گزشتہ سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو اٹک جیل میں سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنےکا حکم دیا تھا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں حالات، مسائل اور ٹریٹمنٹ کے حوالے سے پوچھا، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل قانون کے مطابق تمام سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت کی۔

فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی صحت بہت اہم ہے، سپرنٹنڈنٹ جیل تمام تر اقدامات اٹھائے، وکیل صفائی نے وزارت قانون کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے اور سائفر کیس کو اوپن کورٹ میں کرنے کی درخواست دائر کی۔

imran khan

Cypher

Imran Khan Arrested August 5

cypher case Imran Khan