جینیاتی ٹیسٹ سے ویگنر کے سربراہ کی طیارہ حادثے میں موت کی تصدیق ہو گئی، روس
روس نے جینیاتی ٹیسٹ کے ذریعے ویگنر فوج کے سربراہ یوگینی پریگوژن کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ جینیاتی تجربات سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ویگنر کرائے کے فوجی گروپ کا سربراہ یووگینی پریگوژن ان 10 افراد میں شامل تھا جو گزشتہ ہفتے ایک طیارہ حادثے میں ہلاک ہوئے تھے۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیور ریجن میں طیارہ حادثے کی تحقیقات کے حصے کے طور پر مالیکیولر جینیاتی معائنے مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ان کے نتائج کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام 10 افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔ وہ فلائٹ شیٹ میں بیان کردہ فہرست سے مطابقت رکھتے ہیں۔
روسی ایوی ایشن ایجنسی نے اس سے قبل بدھ کے روز ماسکو کے شمال مغرب میں ٹیور کے علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے نجی طیارے میں سوار تمام 10 افراد کے نام شائع کیے تھے۔ ان میں پریگوژن اور دمتری اتکن شامل تھے۔
روسی حکام نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ یووگینی پریگوژن کا نجی طیارہ آسمان سے گرنے کی وجہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
پریگوژن کا قتل، ویگنر گروپ کے جنگجوؤں نے ماسکو پر حملے کی دھمکی دے دی
بغاوت ختم ہونے کے بعد ویگنر کی پہلی ویڈیو آگئی، روس سے نکل گئے
یاد رہے کہ دو ماہ قبل پریگوژن اور ان کے ویگنر کرائے کے فوجیوں نے روسی فوجی کمانڈروں کے خلاف بغاوت کی تھی جس میں انہوں نے جنوبی شہر روستوف کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور دارالحکومت سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ماسکو کی طرف پیش قدمی کی تھی۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے 23 اور 24 جون کی بغاوت کو پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا تھا تاہم اس کے بعد بغاوت ختم کردی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.