یوکرین کا روس کے زیر قبضہ کرائمیا میں ’خصوصی آپریشن‘ کرنے کا دعویٰ
یوکرین نے روس کے زیر قبضہ کرائمیا میں ’خصوصی آپریشن‘ شروع کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یوکرینی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ’خصوصی آپریشن‘ کے تمام مقاصد بغیر کسی جانی نقصان کے حاصل کر لیے گئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع کے مرکزی ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (ایچ یو آر) نے کہا ہے کہ یوکرین کی بحریہ اور ملٹری انٹیلی جنس نے رات گئے ایک ”خصوصی آپریشن“ کیا جس میں یونٹس روس کے زیر قبضہ کرائمیا میں اترے۔
یہ آپریشن، جس کی روئٹرز آزادانہ طور پر تصدیق کرنے سے قاصر ہے، ایک نادر مظاہرہ کے مترادف ہوگا کہ یوکرین کی افواج کرائمیا میں زمینی کارروائیاں کرنے کے قابل ہیں۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی اس حوالے سے خبر شائع کی جس میں کہا گیا کہ یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج مقبوضہ جزیرہ نما کریمیا میں رات گئے اتری ہے، اور یہ فوج ایسے وقت میں اتری جب ملک اپنی آزادی کے 32 سال کی تقریبات منا رہا ہے۔
بی بی سی نے یوکرینی وزارت دفاع کے حوالے سے کہا ہے کہ ’خصوصی آپریشن‘ کے تمام مقاصد بغیر کسی جانی نقصان کے حاصل کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں :
روس نے یوکرین میں گندم کے گودام ڈرون حملے میں تباہ کردیے
پریگوژن کا قتل، ویگنر گروپ کے جنگجوؤں نے ماسکو پر حملے کی دھمکی دے دی
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مغربی کرائمیا کے علاقے اولنیوکا اور مایاک میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران دشمن کو نقصان اٹھانا پڑا۔
یاد رہے کہ روس نے 2014 میں کرائمیا میں قبضہ کرکے اس سے الحاق کرلیا تھا۔ دوسری طرف کریملن نے ابھی تک یوکرین کے مبینہ آپریشن پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب روسی صدر نے جنوبی افریقا میں منعقدہ برکس سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنے کا اشارہ دیا۔
صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک نے اپنی بالادستی برقرار رکھنے کیلئے جنگ شروع کی، ہم یوکرین سمیت تمام مغربی ممالک سے جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اور کسی بھی قسم کی بالادستی کے خلاف ہیں۔
Comments are closed on this story.