کووڈ کی ایک نئی قسم پھیلنے لگی
کووڈ کی ایک نئی قسم پھیلنے لگی ہے اور یہ ای جی.5 ہے جو کووڈ-19 کی اومیکرون قسم کی ذیلی نسل ہے۔
کووڈ کی نئی قسم ای جی.5 کا دنیا بھر میں پھیلنے والی دیگر اقسام سے قریبی تعلق ہے۔ یہ وائرس کا ایک تبدیل شدہ ورژن ہے۔
عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، کووڈ کی نئی قسم میں عوامی صحت کے لیے خطرات کم ہیں، تاہم یہ وائرس کچھ ممالک یا عالمی سطح پر کووڈ 19 کے کیسز میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف ایڈنبرا میں ویٹرنری ایپیڈ یمولوجی اینڈ ڈیٹا سائنس کے پروفیسر رولینڈ کاؤ نے وضاحت کی کہ “یہ واضح طور پر دوسروں کے مقابلے میں کسی نہ کسی طرح کا فائدہ رکھتا ہے۔
لیکن انہوں نے یورو نیوز نیکسٹ کو بتایا کہ یہ ”اتنی ڈرامائی چیز کے قریب بھی نہیں ہے“ جب 2021 میں دنیا بھر میں اومیکرون کی اصل قسم کے پھیلاؤ میں اضافہ ہونا شروع ہوا تھا۔
کچھ لوگوں نے ای جی.5 کی ایک اور ذیلی نسل کا نام دیا ہے ، جسے ای جی.5.1 کے نام سے جانا جاتا ہے ، ایک ایسا نام جو خبروں اور آن لائن گردش کرتا ہے، اس کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
ای جی.5 کی علامات ، دیگر اقسام سے تقابلی جائزہ
جان ہاپکنز یونیورسٹی میں مالیکیولر مائیکروبائیولوجی اور امیونولوجی کے شعبے کے پروفیسر اینڈریو پیکوز نے یونیورسٹی کے پبلک ہیلتھ اسکول کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ای جی.5 کی علامات دیگر اقسام سے ملتی جلتی ہیں۔
کووڈ 19 کی عام علامات میں بخار، کھانسی اور تھکاوٹ کے ساتھ ساتھ ناک کا بہنا، سر درد یا پٹھوں میں درد شامل ہیں، جبکہ یہ سردی ، فلو یا نمونیا کی طرح محسوس ہوسکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی کووڈ 19 کی تکنیکی سربراہ ماریا وان کیرکوف نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ ’ہمیں 2021 کے آخر سے گردش میں موجود اومیکرون کی دیگر ذیلی نسلوں کے مقابلے میں ای جی .5 کی شدت میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی۔‘
آکسفورڈ یونیورسٹی میں انفیکشن اینڈ امیونٹی کے پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے یورو نیوز نیکسٹ کو بتایا کہ اس بات کے کچھ شواہد موجود ہیں کہ اومیکرن اور اس کے ذیلی اقسام وائرس کی سابقہ اقسام کے مقابلے میں کم شدید ہیں۔
لیکن انہوں نے کہا کہ اس کی تشریح کرنا پیچیدہ ہے کیونکہ آبادی اب وائرس کے خلاف انتہائی مدافعتی ہے اور ہماری قوت مدافعت سنگین بیماری کے خلاف بھی دفاع کرے گی۔
Comments are closed on this story.