فیکٹ چیک : چندا ماما دور کے، کیا مقبول لوری روسی دُھن کی کاپی ہے؟
بچپن کی سنہری یادوں میں سب سے اہم ماں کی سنائی گئی لوری ہوتی ہے جو بچوں کو پیار سے نیند کی وادی میں لے جایا کرتی تھی۔
برصغیر پاک و ہند میں خواتین اپنے بچوں کو کھانا کھلانے ، روتے کو چپ کرانے اور سلانے کیلئے نظمیں سنایا کرتی تھیں تاہم ننھے بچوں کوسلانے کے لیے سنائی جانے والی نظموں کو آج بھی لوریاں کہا جاتا ہے جن میں سے ایک لوری ’ چندا ماما دور کے پوئے پکائیں بُور کے’ ایسی ہے جسے شاید ہی کسی نے نہ سنا ہو ۔
دراصل بچوں کی مقبول نظم ’چندا ماما دور کے ’ کو پہلی بار 1955 میں بھارتی فلم وچن میں پیش کیا گیا تھا جو اتنا مقبول ہوا کہ جیسے زبان زد عام ہوکر گھر گھر پہنچ گیا ہو۔
فلم وچن کیلئے اس نظم کو بھارت کی معروف گلوکارہ آشا بھوسلے نے گایا تھا، اس نظم کو پریم دھون نے تحریر کیا تھا جبکہ اس کی دھن روی شنکر نے ترتیب دی تھیں ۔
’یہ پردہ ہٹا دو زرا مکھڑا دکھا دو‘ جیسے سپر ہٹ گانے لکھنے والے پریم دھون نے اپنی کئی گیتوں میں چاند کا تذکرکیا ہے جسے تجھے سورج کہوں یا چندا ، بدلی میں چاند ، چندا رے جا رے جا اور چاند ہنسا تارے کھلے سیمت دیگر گیت بہت مقبول ہوئے۔
چندا ماما والی لوری بھی اسی کا تسلسل تھی۔
تاہم حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک پرانی ویڈیو سامنے آئی جس میں سوویت یونین سے تعلق رکھنے والی ایک چھوٹی بچی گانا گارہی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ کہا گیا کہ یہ روسی زبان کا گانا ہے اور روس میں ہی بنائی گئی اصل دھن ہے جس کی بنیاد پر برصغیر میں گیت ’چندا ماما دور کے‘ وجود میں آیا۔
اس کے بعد ٹوئٹر پر شبانہ شوکت نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ ’چندہ ماما دور کے پوئے پکائیں بور کے‘ اصل میں یہ ایک روسی دھن تھی جسے روسی ٹیلی ویژن پر 1965 میں ریلیز کیا گیا تھا،اس کے بعد برصغیر میں یہ بے انتہا مقبول ہوگئی۔ یہی دعویٰ کئی دیگر سوشل میڈیا صارفین نے کیا۔
شبانہ نے یہ بھی بتایا کہ اس گلوکارہ کا نام ارمہ ہے۔
اس دعوے پر آج نیوز نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ آدھی بات درست جبکہ آدھی غلط ہے ’چندا ماما دور کے پوئے پکائیں بور کے‘ کسی روسی دھن پر نہیں لکھی گئی ۔
یہ تو درست ہے کہ چندا ماما سے ملتا جلتا گیت گاتے ہوئے بچی کی ویڈیو 1965 کی ہی ہے لیکن یہ غلط ہے یہ نظم روسی دھن پر بنائی گئی کیونکہ ویڈیو میں نظر آنے والی جارجین گلوکارہ ارمہ سوکھادزے 1955 میں پیدا ہوئیں اور اسی برس فلم وچن ریلیز کی گئی تھی۔ یعنی چندا ماما کا گیت اس ارمہ کی پیدائش کے برس وجود میں آچکا تھا۔
ارمہ جو بڑی ہوک مشہور گلوکارہ بنیں کا تعلق سوویت یونین کی ریاست جارجیا سے ہے۔ وہ کسی ’اصل‘ روسی دھن پر نہیں گا رہی تھیں بلکہ برصغیر کی مشہور لوری ’چندا ماما‘ کو ہی گانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ چونکہ اجنبی زبان کے باعث ان سے الفاظ درست طریقے سے ادا نہیں ہوئے اس لیے تاثر یہ پیدا ہوا کہ وہ روسی زبان میں کھا رہی ہیں۔
یہ ویڈیو جس پروگرام کی ہے اسی پروگرام میں ننھی گلوکارہ ارمہ نے مزید تین مختلف زبان کے گانوں کو مختلف زبان میں گایا تھا ۔
حقیقت میں چندا ماما نامی لوری 1955 سے بھی پرانی ہے۔ فلم وچن میں روی شنکر کی موسیقی اور پریم دھون کی شاعری کی بدولت اس کو ایک نیا رنگ اور معیار ملا۔
Comments are closed on this story.