نگراں وزیراعلیٰ سندھ کیلئے ’جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام فائنل‘
نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے حوالے سے وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ اور اپوزیشن لیڈر رعنا انصار آج دوبارہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہوئی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطح پر نگراں وزیراعلیٰ کے لئے جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام فائنل“ کرلیا گیا ہے۔
سندھ کے نگراں وزیراعلی کا تاج کس کے سر بیٹھے گا، اس حوالے سے وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ اور اپوزیشن لیڈر رعنا انصار کے مابین آج پھر مشاورت ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں کی جانب سے نگراں سیٹ اپ پر پیشرفت کا قوی امکان تھا، تاہم گزشتہ روز کی طرح آج کی ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔
مراد علی شاہ اور رعنا انصار کی گزشتہ روز ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات بے نتیجہ رہی تھی، اور رسماً گفت و شنید کے بعد دونوں نے کوئی نام تک پیش نہیں کیا تھا۔
مراد علی شاہ نے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے ایک درجن نام دیئے ہیں
سندھ کے نگراں وزیراعلی کے حوالے سے مشاورت کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر رعنا انصار کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لئے ایک درجن نام ہیں، مشاورت میں وقت لگے گا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے ایک درجن سے زائد نام دیئے ہیں، اب لیڈر شپ سے بات کریں گے، ہم نے بھی اپنے نام دیئے ہیں، ہمارے پاس جو نام ہیں وہ جی ڈی اے کی جانب سے بھی ہیں، کوشش ہے کہ نام پر اتفاق ہو، اگر نام کل تک فائنل نہیں ہوتے تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کوجائے گا۔
سابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ
سابق صوبائی وزیر ناصر حسین کا کہنا تھا کہ کافی ناموں پر بحث ہوئی ہے، کل شام کو دوبارہ میٹنگ ہو گی، کل معاملات حل ہوجائیں گے، نگراں وزیراعلی کا کام جلد سے جل الیکشن کرانا ہے، ہم باہر تھے ہمیں کیا پتہ کون کون سے نام دیئے گئے۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام فائنل
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن الائنس نے نگراں وزیراعلی کے نام پر اپنی مشاورت کو حتمی شکل دے دی ہے، اور شعیب صدیقی، یونس ڈھاگہ، رحمت اللہ جعفری اور فضل اللہ قریشی کے نام فائنل کر لیے ہیں، تاہم خبر ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے اعلیٰ سطح پر جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام فائنل کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ شب بھی ایم کیو ایم کےجاوید حنیف نے جی ڈی اے سیکرٹری اطلاعات سردارعبدالرحیم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا، اور دونوں رہنماؤں نے نگراں وزیراعلی کے ناموں پر ایک بار پھر مشاورت کی۔
Comments are closed on this story.