پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقا تیمور کے کلینک سیل، ایڈمن افسر گرفتار
محکمہ صحت نے پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقا تیمور کے دو کلینک سیل کردیئے، اور پولیس نے ایڈمن افسر خرم کو کار سرکار میں مداخلت پر گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے، جب کہ سینیٹر زرقا تیمور کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی انتقام کی کڑی ہے، جو میری جماعت کے لوگ برداشت کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور نے بیان جاری کیا تھا کہ آج صبح لاہور ڈی ایچ اے اور گلبرگ میں واقع میرے دو کلینکس کو محکمہ ہیلتھ نے سیل کردیا، میرے اسٹاف کے ساتھ زور زبردستی کی گئی۔
ڈاکٹر زرقا تیمور نے کہا کہ یہ سیاسی انتقام کی کڑی ہے جو میری پارٹی کے لوگ برداشت کررہے ہیں، یہ ریاستی جبر کی انتہا ہے، اس ملک میں رہنا تو کیا کام کرنا بھی مشکل کردیا ہے، گلو بٹ اور غنڈا گردی انکا پیشہ ہے، 18 دن حکومت کے رہ گئے ہیں،عزت سے جائیں۔
زرقا تیمور کا کہنا تھا کہ حکومت نے محکمہ صحت کے ذریعے میرے کلنک سیل کروائے، محکمہ صحت کبھی ڈینگی کا الزام لگاتا ہے تو کبھی ڈاکٹرز نہ ہونے کا، میرے کلینک کے ساتھ باقی پانچ کلینکس ہیں انہیں چیک نہیں کیا گیا، کل اگر کوئی جعلی ایف آر بھی درج کی جاتی ہے تو اسکے لیے تیار ہوں۔
ڈاکٹر کے بجائے ایف ایس سی پاس خواتین کلینک چلا رہی تھی
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب نے ڈاکٹرزرقا کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈی ایچ اے کلینک میں ڈاکٹر موجود نہیں تھا، جب کہ گلبرگ کلینک میں ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کلینک چلانے کے لئے ہیلتھ کیئر کمیشن کا لائسنس بھی نہیں تھا، جب کہ ڈاکٹر کے بجائے ایف ایس سی پاس خواتین کلینک چلا رہی تھیں۔
ڈاکٹر زرقا کے ایڈمن آفیسر خرم کے خلاف مقدمہ درج
پولیس نے کارسرکار میں مداخلت اور ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر محکمہ صحت کی انفورسمنٹ انسپکٹر طاہرہ گل کی مدعیت ڈاکٹر زرقا کے ایڈمن آفیسر خرم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئرکمیشن نے کلینک سے ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کروائی تھی، جس پر ایڈمن آفیسرخرم کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پرمقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ انفورسمنٹ انسپکٹرطاہرہ گل کی مدعیت کی درج کیا گیا ہے، اور ڈاکٹر زرقا تیمور کے اکاؤنٹنٹ خرم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.