Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال، متعدد بستیاں اجڑ گئیں

شہر کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آ گئے
اپ ڈیٹ 26 جولائ 2023 11:51pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی ریلے سے کئی بستیاں اجڑ گئی ہیں، اور مختلف شہروں میں بارشوں سے کا پانی جمع ہونے سے شہروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

پنجاب بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، دریاؤں میں بھی کہیں درمیانے اور کہیں نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے راوی میں پانی کی سطح میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ سینکروں ایکڑ رقبے پر مشتمل فسلیں سیلابی پانی کی ضد میں آکر تباہ ہو چکی ہیں، تباہ ہونے والی فصلوں کی مالیت کروڑوں روپے میں بتائی جا رہی ہے۔

دریائے راوی کے سیلابی علاقے میں پھنسے ہوے لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں، متاثرین کا کہنا ہے سیلابی پانی میں انہیں چاروں طرف سے گھیرے میں لے رکھا ہے ان کے مال میوشی سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں فاقے چل رہے ہیں انتضامیہ کسی بھی جگہ نظر نہیں آرہی بچوں کو پیاز کے ساتھ روٹی کھلا رہے ہیں اگر ضلعی انتظامیہ نے ان کی داد رسی نہ کی تو وہ بچوں سمیت بھوکے مرجائیں گے۔

پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث عارف والا میں کئی بستیاں سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں آگئی ہیں، ڈھولہ کے مقام پر بستی مینگل کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

قصور دریاے ستلج کی سطح میں آج بھی اضافہ ہوا ہے اور سیلاب زدگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

بہاولپور میں بھی ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے، اور موضع کچی لعل بختیاری کندرلہ شکرانی رسول پور مکھن بیلہ جاگیر صادق سمیت مختلف نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ جب کہ تل منگی میں کماد، چاول اور جانوروں کا چارا سیلابی پانی کی نذر ہوگیا۔

منچن آباد اور کمالیہ میں بارش کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کےفیڈرز ٹرپ کرگئے، جہانیاں، سیالکوٹ اور مریدکے میں بھی بارش سے علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

حویلی لکھا میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے, سیلاب نے ڈاؤن سٹریم کے بعد اب اپ سٹریم کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

لاہور میں مون سون بارشوں کے ایک اور سپیل نے جل تھل ایک کر دیا اور کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں، شہر کی مرکزی شاہراؤں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانگی متاثر ہوئی جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو بھی شدید مشکالات کا سامنا کرنا پڑا۔

واسا کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک میں 141 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ پانی والا تالاب 138 اور گلشن راوی میں 132ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

چنیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر وزیراعلیٰ پنجاب نے موضع ساہمبل کا دورہ کیا، سیلابی ریلے سے متاثرہ گاؤں سے متعلق ڈپٹی کمشنر نے بریفنگ دی۔ جب کہ اوکاڑہ میں بھی متاثرہ خاندانوں کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کسی قسم کی سہولیات فراہم کی گئیں

سندھ کے سیکڑوں دیہات زیر آب

سندھ کے شہر کشمور میں بھی دریائے سندھ میں گڈو بیراج کےمقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، سیلابی صورتحال کے باعث کچے کے سینکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

بلوچستان کےشہر خاران میں بھی سیلابی ریلے سے کئی مکانات مہندم ہوگئے ہیں، جھل مگسی میں یونین کونسل کھاری یونین کونسل پتری کےدرجنوں دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔

بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے سیلاب آنے سے مقامی لوگوں کومشکلات کا سامنا ہے، اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

ایف سی کی مدد سے مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، متاثرین میں راشن، پکا ہوا کھانا اور ٹینٹس تقسیم کیے جارہے ہیں۔

پنجرہ پل پر روڈ کو بحال کرنے کی کوششیں بھی بلا تعطل جاری ہیں، جب کہ سوئی اور صحبت پور میں لوگوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

بارشوں اور سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 150 ہوگئی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 25 جون سےاب تک ملک بھر میں 150 افراد جاں بحق اور 233 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ زخمیوں میں 99 مرد 62 خواتین اور 72 بچے شامل ہیں، سب سے زیادہ پنجاب میں 147 افراد زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق جانبحق ہونے والوں میں 62 مرد 25 خواتین اور 63 بچے شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اموات پنجاب میں 66 رپورٹ ہوئی، خیبرپختونخوا سے 41، بلوچستان سے 6، سندھ میں 15، آزاد کشمیر سے 6 گلگت بلتستان سے 5 افراد زندگی کی بازی ہارے۔ جب کہ مون سون سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ، جب کہ ملک بھرمیں کُل 468 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ جب کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 289 مویشی متاثر ہوئے۔

floods

Pakistan Floods

flood situation

flood 2023