غیر شرعی نکاح کیس: عمران اور بشریٰ بی بی کی ضمانتیں 26 جولائی تک منظور
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست پر اعتراض اٹھا دیا۔
وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے کہا کہ سیکشن 91 کے تحت ملزم کا عدالت میں پیش ہونا لازمی ہے، حاضری کے بغیر ملزم کی کوئی درخواست نہیں سنا جاسکتی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ابھی تک تو ملزم کی حاضری ہی ریگولرائز نہیں ہے، ایک شخص کیلئے قانون تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکالت نامہ آج جمع کرایا جائے گا۔
جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وکالت نامہ بھی ملزم کی عدم موجودگی میں قابل قبول نہیں ہو سکتا۔
جس کے بعد جج قدرت اللہ نے استفسار کیا کہ عمران خان کب تک پیش ہو سکتے ہیں؟
جونئیر وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان گیارہ بجے تک پیش ہو سکتے ہیں۔
جس کے بعد کیس کی سماعت میں دن 11 بجے تک وقفہ کردیا گیا۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان جج قدرت اللہ کی عدالت میں پیش ہوگئے۔
دوران سماعت وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو کہا کہ آپ ضمانتی مچلکوں کا حکم آج کریں تو ہم جمع کریں گے، کیس پر آج بھی دلائل دینے کو تیار ہوں، لیکن 26 کو جواب الجواب میں سن لیں۔
وکیل شیر افضل نے کہا کہ ہم درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں گے۔
اس دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے استثنا کی درخواست دائر کی گئی۔
جج نے وکیل شیر افضل سے مکالمے میں کہا کہ عدالت نے آپ ہی کو سننا ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دے دیتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 30، 30 ہزار روپے کےمچلکوں کی عوض 26 جولائی تک ضمانت منظورکرلی۔
Comments are closed on this story.