پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کی پرویزخٹک کی نئی پارٹی میں شمولیت کی تردید
تحریک انصاف خیبر پختون کے سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی نئی جماعت میں شمولیت کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔
تحریک انصاف سے راہیں جدا کرکے اپنی جماعت بنانے والے سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک نے نئی پارٹی میں 57 ارکان کی شمولیت کا دعویٰ کیا تھا، تاہم ان میں سے متعدد پی ٹی آئی کے سابق ممبران اسمبلی کی تردید آنا شروع ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما پیر مصور خان، اعظم خان، افتخارمشوانی اور نوابزادہ فرید کے بیانات سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے پرویزخٹک کی جماعت میں شمولیت کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
ارکان کا کہنا ہے کہ ہم اب تک پی ٹی آئی کا ہی حصہ ہیں، پرویز خٹک کی بنائی گئی فہرست میں تصویر ہماری مرضی سے نہیں لگائی گئی، ہم ان کی پارٹی اور تقریب میں بھی شریک نہیں تھے، ہم کسی اور جماعت میں گئے ہیں اور نہ شامل ہونے کا ارادہ ہے۔
دوسری جانب پرویزخٹک کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں فضل مولا کی جگہ وقار خان کی تصویرلگا دی گئی تھی، جب کہ اے این پی کے رہنما وقار خان کچھ عرصہ قبل انتقال کر چکے ہیں۔
غزن جمال کا سیاست سےعلیحدگی کا اعلان
پرویزخٹک نے سابق ایم پی اے غزن جمال کا بھی اپنی پارٹی میں شمولیت کا دعویٰ کیا تھا، تاہم غزن جمال کا کہنا ہے کہ سیاست میں موجودہ صورتحال تکلیف دہ ہے، میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، اور اب سےکسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں۔
غزن جمال نے کہا کہ ساڑھے 3 سال پی ٹی آئی حکومت میں عوام کی خدمت کی، سیاست سے ہٹ کر بھی عوام کی خدمت کرتا رہوں گا۔
پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز کا قیام
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے پی ٹی آئی سے راہیں جُدا کرنے کے بعد نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان آج کیا ہے، اور اپنی نئی جماعت کا نام پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز رکھا ہے۔
پرویز خٹک کی نئی جماعت میں خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ محمود خان بھی شامل ہیں۔ جب کہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے 57 سابق ارکانِ اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
Comments are closed on this story.