کراچی: سٹی کونسل کا اجلاس احتجاج کی نذر، ’حافظ نعیم فرعون بنے بیٹھے تھے‘
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کےایم سی) سٹی کونسل کا پہلا اجلاس ہنگامے کی نذر ہوگیا۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں اجلاس کیلئے ارکان کے ساتھ ساتھ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی سٹی ہال پہنچے، جہاں پیپلز پارٹی کے اراکین نے ان کا شانداراستقبال کیا اور نعرے لگائے۔
367 ارکان کے ایوان کیلئے کونسل ہال میں 320 ارکان کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، حاضری زیادہ ہونے پر ارکان کے لیے کرسیاں لگائے جانے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کی ارکان بھی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے سٹی ہال پہنچے، جماعت اسلامی کے نمائندوں نے شدید نعرے بازی کی، اجلاس میں جماعت اسلامی کی خواتین ارکان نے بھی شرکت کی اور ”نامنظور نامنظور میئر نامنظور“ کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن سیٹوں سے حکومتی بینچوں کے خلاف نعرہ بازی سے کونسل ہال گونج اٹھا۔ مئیر نے ارکان سے اجلاس کی کارروائی چلانے کی گزارش کی۔
حافظ نعیم اجلاس میں فرعون بنے بیٹھے تھے
اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کومل کر کام کرنے کی دعوت دی اور عیدالاضحیٰ پر تمام منتخب نمائندوں نے مل کر کام کیا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایک طرف کراچی کی ترقی، دوسری طرف حافظ نعیم کی انا ہے، ۔ایک شخص اپنی انا کی خاطر شہر کی ترقی نہیں چاہتا، مگر اب بدمعاشی کی سیاست نہیں چلے گی میں الزام تراشی کی سیاست نہیں کروں گا، جماعت اسلامی کے پاس شاہانہ انتخابی مہم کیلئے پیسہ کہاں سے آیا، کوشش ہے کہ کسی تنقید کا جواب نہ دوں، کونسل اجلاس میں پیپلزپارٹی ارکان پوسٹرنہیں لائے۔
میئر کراچی نے کہا کہ میں نے پریس کانفرنس نہیں کرنی تھی، لائحہ عمل کونسل اجلاس میں بتانا تھا، حافظ نعیم فرعون کی طرح اجلاس میں بیٹھے تھے، اجلاس میں تلاوت کےدوران بھی نعرے بازی کی گئی، میں چاہتا تو اجلاس میں حافظ نعیم کو مائیک نہ دیتا، لیکن میں نے اچھی روایت قائم کرنے کی کوشش کی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ اداروں کے تقدس کی بات کرتے ہیں، یہ غرور، تکبر، خودپسندی کب تک چلے گی، کراچی میں سائن بورڈ کا مافیا نعمت اللہ کے دور میں شروع ہوا، کراچی کی سڑکوں پر کھمبے لگا کر سائن بورڈز لگا دیئے گئے، ان کے دور میں چھوٹے پلاٹس پر بلند عمارتیں بنادی گئیں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ حافظ نعیم نے صرف میئر بننے کیلیے الیکشن لڑا تھا، ان کو شیروانی چاہئے تو میں تحفے میں دے دیتا ہوں، آپ کو کراچی کی کنجی قبضہ اور چائنا کٹنگ کرنے کیلیے چاہئے، لیکن میں شہر کو آپ کے ہاتھوں برباد نہیں ہونے دوں گا۔
خیال رہے کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اجلاس کی صدارت شہر میں بلدیاتی نظام کی بحالی کیلئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کا پہلا اجلاس آج ہوا۔ جس میں احتجاج کے دوران تین بل منظور کرالیے گئے۔
اجلاس میں نو منتخب میئر، ڈپٹی میئر اور اراکینِ کونسل کا تعارف اور پارلیمانی لیڈرز نے اپنی اپنی ترجیحات سے کونسل اراکین کو آگاہ کرنا تھا، اس موقع پر سی سی ٹی وی کیمروں سے منتخب اراکین، افسران اور سائلین کی حفاظت یقینی بنائی گئی۔
Comments are closed on this story.