Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

موبائل ایپ کے ذریعے قرض لینا دو بچوں کے باپ کی موت بن گیا

42 سالہ مسعود نے مبینہ طور پر 13 ہزار کا قرض لیا تھا جو سود لگنے سے 7 لاکھ روپے ہوگیا
اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023 09:37am

موبائل فون ایپ کے ذریعے دو بچوں کے باپ نے 13 ہزار روپے قرض لیا جو سود لگتے لگتے 7 لاکھ روپے ہوگیا۔

راولپنڈی میں دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں صرف 13 ہزار روپے کا قرض دو بچوں کے باپ کی جان لے گیا۔

راولپنڈی کے رہائشی 42 سالہ مسعود نے بچوں کی فیس اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے 13 ہزار روپے قرض لیا، یک ہفتے بعد آن لائن کمپنی نے تنگ کرنا شروع کر دیا اور رقم سود کے ساتھ 50 ہزار تک بڑھا دی۔ یہ رقم سود سمیت ادا نہ کرسکنے پر دوسری ایپ سے دوبارہ 22 ہزار روپے ادھار لیا جو چند ہفتوں میں سود کے اضافے سے 7 لاکھ ہوگیا۔

قرض خواہوں نے مبینہ طور پر مسعود کو دھمکیاں دیں، دھمکیوں سے تنگ آکر 2 بچوں کے باپ نے پنکھے سے پھندہ لگا کر خودکشی کرلی۔

اپنی اہلیہ کے لیے چھوڑے گئے آخری پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’میں نے بہت سارے لوگوں کے پیسے دینے ہیں، سود کے۔ انہوں نے میرا جینا حرام کیا ہوا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’نہ میں آپ کے قابل ہوں نہ بچوں کے۔‘

خودکشی سے قبل پیغام میں مسعود نے ہدایت کی کہ ’میرا موبائل بند رکھنا، کم از کم ایک مہینہ۔‘

محمد مسعود کی اہلیہ نے بتایا کہ اس کے شوہر کی 6 ماہ قبل نوکری چلی گئی، بچوں کی فیسیں اور گھر کا کرایہ ادا کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایزی لون ایپ سے 13 ہزار روپے قرض لیا، جو تھوڑے دن بعد سود لگنے کے بعد 1 لاکھ روپے تک پہنچ گیا، قرض اتارنے کے لیے دوسری ایپ سے مزید قرض لیا جو چند ہفتوں بعد سود لگنے سے 7 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔

مسعود کی اہلیہ کے مطابق قرض ادائیگی کی تاخیر پر ایپ والے روزانہ کال کرکے پولیس کارروائی سے ڈراتے تھے، ’ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکیاں‘ دیتے تھے، جس سے تنگ آکر میرے شوہر نے پنکھے سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کر لیا، ایسے بلیک میل کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے، ہمارے دو بچے ہیں جو باپ کی جدائی کے بعد بے آسرا ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ مسعود کی اہلیہ کے مطابق کمپنی کے نمائندے مختلف شہروں کے نمبروں سے کال کر کے یہ دھمکیاں دیتے تھے کہ وہ ان کی ذاتی معلومات لیک کر دیں گے۔ ان کے مطابق یہ دھمکی بھی دی جاتی تھی کہ اگر رقم رات 12 بجے تک ادا نہ کی گئی تو یہ دگنی ہوجائے گی۔

انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مسعود نے گھر کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے آن لائن لون ایپس سے قرض لیا ہوا تھا جس کی واپسی کے لیے ان کمپنیوں کے نمائندے ’بلیک میل‘ کرتے تھے اور ۔

مسعود کے بھائی نے بتایا کہ بھائی کی خودکشی کے بعد بھی قرض ایپ والے دھمکیاں دے رہے ہیں، خودکشی سے متعلق تھانہ ریس کورس میں رپورٹ درج کرائی ہے۔ تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

آپ تنہا نہیں، مدد دستیاب ہے

ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔

  • اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔

  • کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔

  • آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔

آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔

  • مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042

  • امنگ: 4288665 0317

  • ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333

  • بات کرو: 5743344 0335

  • تسکین: 5267936 0332

  • روح: 3337664 0333

  • روزن: 22444 0800

  • اوپن کونسلنگ 35761999 042

یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔

  • اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔

  • ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

  • ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔

Suicide

suicide in rawalpindi