Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عالمگیر ترین نے موت سے پہلے منگیتر سے فون پر بات کی، پولیس

پولیس نے خاتون سے ملاقات کرکے تفصیلات حاصل کیں
شائع 09 جولائ 2023 01:28pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

استحکام پاکستان پارٹی کے سرپرست اعلیٰ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے موت سے پہلے منگیتر سے فون پر بات کی، پولیس نے خاتون سے ملاقات کرکے تفصیلات حاصل کیں۔

عالمگیر ترین کی مبینہ خودکشی کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ انوسٹی گیشن پولیس نے عالمگیرترین کی منگیتر سے ملاقات کی اور موت سے پہلے ہونے والی گفتگو سے متعلق دریافت کیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمگیر سے خاتون کی آدھا گھنٹہ فون پر بات ہوئی، اسی رات ایک سے 2 بجے کے درمیان عالمگیر نے مبینہ خودکشی کی۔

پولیس نے عالمگیر ترین سے ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے بارے میں استفسار کیا تو خاتون نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ فون کال پر روٹین کی باتیں ہوتی رہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متوفی کے قتل کے کوئی شواہد نہیں مل رہے ہیں، فرانزک رپورٹ کے بعد تفتیش کا دائرہ کار وسیع کیا جائےگا۔

خیال رہے کہ تین روز قبل جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔

عالمگیر ترین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کی دائیں کنپٹی پر ایک گولی لگی، کنپٹی پر لگنے والی گولی آرپار ہوئی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کے جسم کے اندرونی تمام حصے تندرست ہیں، گولی لگنے سے کھوپڑی فریکچر ہوئی جو موت کا سبب بنی، جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں۔

رپورٹ کے مطابق موت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث بھی واقع ہوئی، گولی لگنے سے دماغ کے ٹشو بری طرح متاثر ہوئے، گولی دائیں جانب لگ کر بائیں جانب سے پار ہوئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمگیر ترین لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، وہاں سے اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق کمرے سے گولی کا ایک خول ملا ہے، سر کے دائیں طرف گولی کا نشان موجود ہے۔

تفتیش میں معلوم ہوا کہ عالمگیر ترین نے صبح 6 سے 7 بجے کے درمیان خودکشی کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین کی لاش فلیٹ کے کمرہ نمبر 3 سے ملی ہے، لاش کے پاس پستول موجود تھا اور ان کے 2 ملازم فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔

یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے عالمگیر ترین کی رہائش گاہ سے 12 پارسل پر مشتمل شواہد تحویل میں لے کر فرانزک کے لیے بھجوائے جا چکے ہیں۔ جس میں پسٹل، گولیاں، خون کے نمونے اور دیگر شواہد شامل ہیں، جس صوفہ کم بیڈ پر عالمگیر خان نے مبینہ طور پر خود کو گولی ماری وہ بھی فرانزک کے لیے بھیجا گیا ہے۔

Punjab police

Alamgir Tarin

ALAMGIR TAREEN RASM E QUL