پی ٹی آئی نے 9 ماہ کیلئے آئی ایم معاہدے کی حمایت کردی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں اعلان کردہ 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے لیے پاکستان کی سیاسی جماعتوں بشمول چیئرمین پی ٹی آئی کی جماعت کی حمایت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتوں کا مقصد ”آنے والے عام انتخابات سے قبل آئی ایم ایف کے حمایت یافتہ نئے پروگرام کے تحت کلیدی مقاصد اور پالیسیوں کے لیے ان کی حمایت کی یقین دہانی حاصل کرنا تھا“۔
کیا آئی ایم ایف نے پہلی بار سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کیں
اس حوالے سے ممتاز ماہر معاشیات خرم حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نومبر کے اوائل میں عام انتخابات ہونے والے ہیں، آئی ایم ایف کا نیا بیل آؤٹ پروگرام، جو نو ماہ کیلئے ہے، 12 جولائی کو شروع کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کا سوال ہے کہ کیا آئی ایم ایف کا کسی پروگرام سے پہلے سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کرنا معمول کی بات ہے، تو اس کا جواب ہاں ہے، کیوں کہ یہ اس وقت ہوتا ہے جب پروگرام کی مدت کے دوران حکومت کی تبدیلی کا امکان ہوتا ہے۔
خرم حسین نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ 1994 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا جب ایک عبوری حکومت ایک پروگرام پر دستخط کر رہی تھی۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد آئی ایم ایف وفد زمان پارک سے روانہ
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد آئی ایم ایف کا 3 رکنی وفد زمان پارک سے روانہ ہوگیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پہنچنے والا آئی ایم ایف کا 3 رکنی نمائندہ وفد ایسٹرپریز، محمد علی اور یعقوب پر مشتمل تھا۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
3 رکنی وفد نے پی ٹی آئی چیئرمین سے آئی ایم ایف کی نئے معاہدے پر مشاورت کی، آئی ایم ایف وفد فائنل ڈیل سے قبل سیاسی جماعتوں سے بھی ملاقات کرے گا۔
پاکستان میں سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی ہی معاشی استحکام کی بنیاد ہے، حماد اظہر
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں حماد اظہر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے آئی ایم ایف کی ٹیم نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اجلاس میں آئی ایم ایف کے کنٹری چیف نیتھن پورٹر نے بھی شرکت کی جو واشنگٹن سے ورچوئل طور پر شریک ہوئے اور ریزیڈنٹ نمائندے ایستھر پیریز جو جسمانی طور پر موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی ٹیم میں چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، شوکت ترین، عمر ایوب خان، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شبلی فراز، تیمور جھگڑا اور مزمل اسلم شامل تھے۔ یہ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔
حماد اظہر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے پر بات چیت ہوئی اور اس تناظر میں ہم مجموعی مقاصد اور کلیدی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایس بی اے کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ اس سال کے موسم خزاں میں ہونے والے قومی انتخابات سے قبل اور نئی حکومت کی تشکیل تک بیرونی فنانسنگ اور ٹھوس پالیسیوں کو فروغ دے کر میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھے۔ ہم آبادی کے کم آمدنی والے طبقوں کو اعلی افراط زر سے بچانے کے لیے پروگراموں کی اہمیت پر زور دینا چاہتے ہیں۔
اپنے ٹویٹ میں حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کو پاکستان کے معاشی استحکام کا لازمی جزو سمجھتی ہے۔ آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات کے بعد عوام کی جانب سے لازمی قرار دی گئی نئی حکومت اصلاحات کا آغاز کرے گی اور کثیر الجہتی اداروں کے ساتھ طویل مدتی بنیادوں پر کام کرے گی تاکہ معاشی تبدیلی، اعلیٰ اور زیادہ جامع ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف ریزیڈنٹ نمائندہ کی وزیرتجارت نوید قمر سے ملاقات
پاکستان میں آئی ایم ایف ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پاریز روئیز نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر تجارت نوید قمر سے ملاقات کی، ملاقات میں خزانہ کمیٹی کے چئیرمین سینٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔
وزیر تجارت کی نمائندہ آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ پر بات چیت ہوئی اور آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد کیلئے تبادلہ خیال ہوا۔
نوید قمر نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے آئی ایم ایف پروگرام کا وسیع تر قومی مفاد میں حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم پروگرام پاکستان کے وسیع ترمفاد میں ہے، پروگرام سے پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
پی ٹی آئی سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا
اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے پی ٹی آئی سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا اور آئی ایم ایف معاہدے کی حمایت کے لیے درخواست کی گئی ہے۔
حماد اظہر کا کہنا ہے کہ معاہدے کا مسودہ اگلے ہفتے آئی ایم ایف بورڈ میں منظوری کے لیے پیش ہوگا۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹربلال اظہر کیانی کا حماد اظہر کےٹویٹ پر ردعمل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹربلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہے، یہ ٹیم گزشتہ روز پی پی پی کے رہنماؤں کو مل چکی ہے۔
بلال اظہر کیانی نے طنزیہ درخواست کی کہ کوئی سازش نہ کرنا، کوئی خط نہ لکھنا، اور اب ملک کو ڈیفالٹ کی طرف نہ دھکیلنا، آج ملاقات میں کوئی نئی شرارت نہ کرنا، بڑی مشکل سے پاکستان میں معاشی استحکام واپس آرہا ہے، اور معاشی بحالی کی امید پھر پیدا ہوئی ہے۔
بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو بتانا چاہیے کہ انہوں ںے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کیوں کی تھی، اور جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی طرف کیوں دھکیلا تھا۔
پاکستان میں آئی ایم ایف ریذیڈنٹ نمائندہ ایستھر پاریز روئیز کا بیان
آئی ایم ایف کی پاکستان میں ریذیڈنٹ نمائندہ ایستھر پاریز روئیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارا اسٹاف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتیں کررہا ہے، تاکہ نئے آئی ایم ایف پروگرام کیلئے یقین دہانیوں پر عملدرآمد کے لئے حمایت طلب کی جاسکے۔
ایستھر پاریز روئیز نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف اسٹاف ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کررہا ہے، جس کا مقصد قومی انتخابات کے قریب کلیدی مقاصد اور پالیسیوں پر حمایت حاصل کی جاسکے، آنے والوں دنوں میں آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ پاکستان کیلئے نئے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر غور کرے گا۔
Comments are closed on this story.