Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بہتر مستقبل کا خواب سجائے یورپ جانے والے 951 افراد زندگیاں گنوا بیٹھے

جنوری اور جون کے درمیان 19 کشتیاں لاپتہ ہوئیں جن میں یہ تمام افراد سوار تھے، رپورٹ
شائع 07 جولائ 2023 11:15am
فوٹو ــ فائل / روئٹرز
فوٹو ــ فائل / روئٹرز

ایک مانیٹرنگ گروپ کیمینانڈو فرنٹراس (واکنگ بارڈرز) کے مطابق 2023 کے پہلے چھ ماہ میں سمندر کے راستے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 49 بچوں سمیت کم از کم 951 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سمندر میں ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق 14 ممالک سے ہے۔ جن میں الجیریا، کیمرون، کوموروس، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، ایتھوپیا، گنی، آئیوری کوسٹ، مالی، مراکش، گیمبیا، سینیگال، سری لنکا، سوڈان، شام اور گیمبیا شامل ہیں۔

رواں سال کی پہلی ششماہی میں چار مختلف راستوں پر روزانہ اوسطا پانچ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان راستوں میں جزائر کینری کا راستہ، بحیرہ البوران کا راستہ، الجزائر کا راستہ اور آبنائے جبرالٹر کا راستہ ہے۔

اس گروپ نے سرکاری ذرائع، پناہ گزینوں اور امدادی تنظیموں سے اپنے نتائج مرتب کیے ہیں اور کہا ہے کہ جنوری اور جون کے درمیان 19 کشتیاں لاپتہ ہوئیں جن میں یہ تمام افراد سوار تھے۔

کینری جزائر کے راستے اسپین جانے والے افراد کی راستے میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں، 28 واقعات میں 778 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یاد رہے کہ البوران روٹ پر، اس عرصے میں ریکارڈ کیے گئے دو سانحات سے 21 افراد جان سے گئے، جہاں تک الجزائر کے راستے کا تعلق ہے تو آٹھ سانحے رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 102 افراد ہلاک ہوئے جبکہ آبنائے جبرالٹر میں 11 سانحات میں 50 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

تارکین وطن کی ہلاکتوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کرنے والے گروپ کیمینانڈو فرنٹیرس نے اسپین اور مراکش کے درمیان رابطوں کے فقدان اور بروقت امدادی کارروائیاں نہ کرنے کو کشتی حادثات اور اموات کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں لیبیا سے اٹلی جانے والی تارکین وطن کی کشتی یونانی سمندری حدود میں الٹ گئی تھی۔ جس میں پاکستانیوں سمیت سیکڑوں افراد جان سے گئے تھے۔ پاکستان کے شہری بھی بہتر مستقبل کا خواب سجائے یورپ کا رُخ کررہے تھے۔

Boat Sink

Greece Boat Disaster

boat Video