Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی، آخری تحریر میں بیماری کا ذکر

عالمگیر ترین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی
اپ ڈیٹ 06 جولائ 2023 09:49pm
عالمگیر ترین خان
عالمگیر ترین خان

استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی۔

خاندانی ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی ماری۔

عالمگیر ترین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

عالمگیر ترین خان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل ہوگئی ہے اور ”آج نیوز“ نے پوسٹ مارٹم حاصل کرلی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمگیر ترین کی دائیں کنپٹی پر ایک گولی لگی، کنپٹی پر لگنےوالی گولی آرپار ہوئی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمگیر ترین کے جسم کے اندرونی تمام حصے تندرست ہیں، گولی لگنے سے کھوپڑی فریکچر ہوئی جو موت کا سبب بنی، جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں۔

رپورٹ کے مطابق موت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث بھی واقع ہوئی، گولی لگنے سے دماغ کے ٹشو بری طرح متاثر ہوئے، گولی دائیں جانب لگ کر بائیں جانب سے پار ہوئی۔

ملازم نے کیا دیکھا

ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین رات کو معمول کے مطابق اپنے بیڈ روم گئے، صبح 10بجے تک نہ اٹھے تو ملازم نے دروازہ کھٹکھٹایا، ملازم نے کھڑی سے جھانکا تو وہ بیڈ پر خون میں لت پت پڑے تھے، ملازم نے فوری طور پر جہانگیر خان ترین کو فون کیا۔

ملازم کے آگاہ کرنے پر جہانگیر ترین فوری جائے وقوعہ پر پہنچے، ڈاکٹر نے چیک کیا تو پتا چلا گولی مار کرخود کشی کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین نے کب خود کشی کی اس کا تعین پوسٹمارٹم کے بعد ہوگا۔

جہانگیر ترین کو بھائی کی خودکشی کی خبر پارٹی اجلاس کے دوران ملی۔ جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان، عالمگیرترین کی رہائش گاہ پر موجود تھے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی بھی عالمگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچے۔

ابتدائی تفتیش

پولیس ذرائع کا کہنا ہے عالمگیر ترین لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، وہاں سے اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق کمرے سے گولی کا ایک خول ملا ہے، سر کے دائیں طرف گولی کا نشان موجود ہے۔

تفتیش میں معلوم ہوا کہ عالمگیر ترین نے صبح 6 سے 7 بجے کے درمیان خودکشی کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین کی لاش فلیٹ کے کمرہ نمبر 3 سے ملی ہے، لاش کے پاس پستول موجود تھا اور ان کے 2 ملازم فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔

عالمگیر کا آخری نوٹ

پولیس حکام کے مطابق عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر بھی چھوڑی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے۔

عالمگیر ترین کا تحریر شدہ خط ایک صحفہ پر مشتمل تھا، خط پر تحریر عالمگیر ترین کی ہی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بیماری سے تنگ آکر خودکشی کررہا ہوں۔

پولیس کے مطابق عالمگیر ترین نے اپنے لائسنس شدہ پستول سے خودکشی کی، پولیس نے خط اور پستول فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔

عالمگیر ترین کی ڈیڈ باڈی کو اسپتال روانہ کر دیا گیا ہے، اسپتال میں ان کا پوسٹ مارٹم متوقع ہے۔

جہانگیر ترین بھی ڈیڈ باڈی کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوئے۔

عالمگیر ترین غیر شادی شدہ تھے، ان کی عمر 63 سال تھی، ان کی منگنی ہوئی تھی اور وہ دسمبر میں شادی کرنے جا رہے تھے۔

عالمگیر کی نماز جنازہ

عالمگیر ترین کی نماز جنازہ آج رات ساڑھے 10 بجے ماڈل ٹاؤن اے بلاک مسجد میں ادا کی جائے گی۔

آپ تنہا نہیں، مدد دستیاب ہے

ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔

  • اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔

  • کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔

  • آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔

آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔

  • مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042

  • امنگ: 4288665 0317

  • ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333

  • بات کرو: 5743344 0335

  • تسکین: 5267936 0332

  • روح: 3337664 0333

  • روزن: 22444 0800

  • اوپن کونسلنگ 35761999 042

یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔

  • اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔

  • ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

  • ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔

Jahangir Tareen

Suicide

Alamgir Tarin