سیلاب، طوفان اور شدید درجہ حرارت، چین نے جولائی میں ’متعدد قدرتی آفات‘ سے خبردار کردیا
ملک کے کچھ حصوں میں شدید بارش کے باعث ہزاروں افراد کو نقل مکانی کے بیچ چینی حکام نے جولائی میں آنے والی ”متعدد قدرتی آفات“ سے خبردار کیا ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ژنہوا“ کے مطابق، منگل کے روز وسطی اور جنوب مغربی چین کے بڑے حصوں میں بارش سے پیدا ہونے والی آفات کے لیے الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
موسمیاتی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ملک کو ’جولائی میں متعدد قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں سیلاب، شدید بدلتا موسم، ٹائفون اور بلند درجہ حرارت شامل ہیں‘۔
کمیونسٹ پارٹی کے زیر ملکیت اخبار چونگ کنگ ڈیلی نے پیر کو رپورٹ کیا کہ شمال مغربی چین کے شانزی صوبے میں ہفتے کے آخر میں ”پچاس سالوں میں پہلی بار“ ہوانے والی طوفانی بارشوں کے دوران درجنوں مکانات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔
صوبائی حکام نے اتوار کو بتایا کہ وسطی صوبہ ہنان میں گزشتہ ہفتے آنے والے سیلاب سے 10 ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، سیلاب سے2 ہزار سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا عالمی درجہ حرارت دنیا بھر میں موسم کی شدت میں اضافہ کر رہا ہے، ایشیا کے بہت سے ممالک نے حالیہ ہفتوں میں مہلک ہیٹ ویوز اور ریکارڈ درجہ حرارت کا تجربہ کیا ہے۔
چین دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے جو موسمیاتی تبدیلی کو متاثر کرتا ہے، چین اکیلا موجودہ کاربن آلودگی کے تقریباً ایک چوتھائی کے لیے ذمہ دار ہے۔
چین نے 2030 تک کاربن کے اخراج کو عروج پر پہنچانے اور 30 سال بعد کاربن کی غیرجانبداری حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اتوار کو چین کے قومی موسمیاتی مرکز کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، چین میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں ہر ماہ اوسطاً 4 دن ایسے ریکارڈ کیے گئے جس میں پارہ 35 ڈگری سے تجاوز کر گیا، جو کہ 1961 میں شروع ہونے والے قومی ریکارڈ کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے بیجنگ ایوننگ نیوز کے مطابق، جون میں بیجنگ میں کل 14 دنوں کا درجہ حرارت 35 ڈگری سے زیادہ رہا، جو جولائی 2000 میں قائم کردہ ریکارڈ کے برابر تھا۔
Comments are closed on this story.