لوڈ شیڈنگ میں بھی ناانصافی، شدید گرمی میں خیبرپختونخوا نے عید کیسے گزاری
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی اعلان کے باوجود بجلی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق پیسکو نے بھی عید پر بجلی لوڈشیڈنگ نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن پیسکو کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، کیونکہ کئی علاقوں میں معمول کے مطابق نماز عید کی ادئیگی کے وقت بھی لوڈشیڈنگ برقرار رہی اور یہ سلسلہ پہلے روز سے لے کر عید کے تیسرے روز تک جاری رہا۔
پختونخوا کے اضلاع جو عید پر لوڈ شیڈنگ کا شکار رہے
پشاور کے مضافاتی علاقوں میں 8 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی رہی، جبکہ شہری علاقوں میں 3 سے 6 گھنٹے تک بجلی غائب رہی۔
ہنگو کے مختلف فیڈرز پر 8 گھنٹوں سے لے کر 20 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔
اورکزئی میں 14 گھنٹوں سے لے کر 20 گھنٹوں تک بجلی غائب رہی۔
ایبٹ آباد میں 4 گھنٹے، ٹانک شہر میں 12 گھنٹے اور دیہات میں 18 گھنٹوں سے بھی زیادہ بجلی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔
ضلع خیبر میں 4 گھنٹے بجلی دینے کا شیڈول ہے، لیکن اس میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔
جبکہ سوات سب سے بہتر رہا جہاں 2 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔
طلب میں اضافہ تکینکی مسائل کا سبب بن گیا
پیسکو ترجمان عثمان سلیم کے مطابق خیبرپختونخوا میں بجلی کی طلب 3 ہزار 468 اور سپلائی 2250 میگا واٹ ہے، اس لئے لائن لاسسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔
ترجمان پیسکو کے مطابق گرمی کی شدت سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو جاتا ہے اور ڈیمانڈ و سپلائی میں واضح فرق ہونے کی وجہ سے لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے۔
جن علاقوں میں بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے تو پھر ایسے صورت میں ان علاقوں کو ترجیح دی جاتی ہے جہاں بجلی کم چوری ہوتی ہے۔
عثمان سلیم نے بتایا کہ طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے عید پر کچھ فیڈرز پر تکینکی مسائل کا بھی سامنا رہا جس کی وجہ سے بجلی غائب رہی، لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کے مظاہرین نے احتجاج کے دوران گرڈ اسٹیشن کی بجلی بند کی جس کی وجہ سے پھر زیادہ فیڈرز متاثر ہوئے۔
Comments are closed on this story.