سعودی عرب میں 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حج کی سعادت حاصل کرلی، وقوف عرفہ کے دوران سخت گرمی
سعودی عرب میں بیس لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حج کی سعادت حاصل کرلی، میدان عرفات میں مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے خطبہ حج دیا، وقوف عرفہ کے دوران حاجیوں کو سخت گرمی کا سامنا رہا۔
لاکھوں حاجیوں نے میدان عرفات میں خطبہ حج سنا، اس کے بعد حاجیوں نے مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ادا فرمائی۔ غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوتے ہیں اور مغرب و عشاء كى نمازيں مزدلفہ پہنچ كر ایک ساتھ ادا كرتے ہیں۔ حجاج مزدلفہ میں رات گزارتے اور یہاں سے رمی جمرات کیلئے کنکریاں یکجا کرتے ہیں جبکہ دسویں ذی الحجہ کو سب سے پہلے بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں بعد ازاں قربانی اور بال منڈوائے جاتے ہیں۔ طواف زیارت، زمزم پینا، صفا مروہ کی سعی بھی اسی روز کی جاتی ہے۔
عرفات کے میدان میں قیام کے دوران حجاج کرام کو موسم کی حدت کا بھی سامنا رہا۔ خانہ کعبہ کے طواف کی ادائیگی کے بعد نمازی چلچلاتی اور سانسیں روک دینے والی گرمی میں تقریباً سات کلومیٹر دور منیٰ کی جانب روانہ ہوئے۔ دوپہر کے وقت میدان عرفات میں درجہ حرارت 40 درجے سیلسئس ریکارڈ کیا گیا۔
احرام باندھے اور سینڈل و چپل پہنے حجاج میں سے اکثر نے گرمی اور دھوپ سے بچنے کیلئے چھتری لی ہوئی تھی، متعدد حجاج کرام نے پیدل یا سعودی حکام کی جانب سے فراہم کردہ سیکڑوں ایئر کنڈیشنڈ بسوں کے قافلے میں سفر کیا۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق، کورونا وبا کے بعد پہلی بار، حج اپنی پوری صلاحیت پر واپس آچکا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ 1.8 ملین عازمین پہلے ہی جمع ہو چکے ہیں اور حتمی تعداد 2.5 ملین تک جا سکتی ہے۔
میدان عرفات مکہ مکرمہ سے 22 کلومیٹر دور ہے جبکہ وادی منیٰ سے اس کا فاصلہ 10 اور مزدلفہ سے 6 کلومیٹر ہے۔
میدان عرفات حرم مکی سے باہر واقع ہے اور مقاماتِ حج میں وہ واحد جگہ ہے جو حدود حرم سے باہر ہے۔
میدان عرفات چند برسوں قبل تک چٹیل میدان ہوتا تھا، بس کہیں کہیں گھاس نظر آ جاتی تھی۔
لیکن اب صورتحال مختلف ہے یہاں شجر کاری کردی گئی ہے۔
عازمین نے مسجد نمرہ اور جبل رحمت سمیت دیگر جگہوں پر پڑاؤ ڈال لیا۔
مسجد نمرہ میں ساڑھے تین لاکھ افراد کی گنجائش ہے۔
میدان عرفات 33 کلومیٹر مربع رقبے پر محیط ہے۔
بیس لاکھ سے زائد مسلمان آج خطبہ حج سنیں گے، شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد خطبہ حج دیں گے۔
حجاج کرام مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز پڑھیں گے۔
خطبہ حج کے بعد حجاج کرام غروب آفتاب تک وقوف عرفہ کریں گے۔
غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے۔
مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب اورعشاء کی نمازایک ساتھ ادا کریں گے۔
حجاج کرام مزدلفہ میں آرام کریں گے اور 70 عدد کنکریاں جمع کریں گے۔
حجاج کرام وقوف مزدلفہ کےبعد دس ذی الحج کو رمی جمرات کریں گے۔
سیکیورٹی سخت
میدان عرفات میں حجاج کرام کی سلامتی کے لئے فول پروف سیکورٹی کے اقدامات کیے گئے ہیں 30 ہزار سے زائد عسکری اور پولیس اہلکار ڈیوٹی انجام دیں گے۔
سعودی سیکورٹی فورسز اور پولیس کے علاوہ حج و عمرہ فورس کی جانب سے میدان عرفات کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا گیا ہے۔
پہلی مرتبہ ڈرون کیمرون سے نگرانی کی جائے گی اس کے علاوہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بھی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔
میدان عرفات کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کا عمل جاری رہے گا اور میدان عرفات میں حج پرمٹ کے بنا داخل ہونے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
میدان عرفات میں عازمین حج کو منظم بنانے اور امن اور سلامتی کو قائم رکھنے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں قواعد وضوابط پر عمل کروائیں گے۔
اس کے علاوہ عرفات میں فیلڈ ہسپتال قائم کیے گئے ہیں جن میں سینکڑوں ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف ڈیوٹی سرانجام دےگا، فائر بریگیڈ کے یونٹس کو بھی میدان عرفات کے گرد مختلف جگہوں پر بنایا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.