کراچی: مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کا قتل، اہم پیشرفت سامنے آگئی
کراچی میں گذشتہ سال مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی ملازمین کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے۔
تفتیشی ٹیم تھانہ ڈاکس کی مچھر کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے تشدد سے قتل ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کا لیب ٹاپ اور دیگر سامان برآمد کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کا لیب ٹاپ، جیکٹس، جلائی جانے والی کار کی نمبر پلیٹ و دیگر سامان برآمد کرلیا، برآمدگی گرفتار مرکزی ملزم خلیل الرحمٰن کی نشاندہی پر ہوئی ہے۔
پولیس نے مزید کہا کہ مرکزی ملزم کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اس کیس میں اب تک 40 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
واقعے کا پس منظر
کراچی کے علاقے ماڑی پور روڈ پر شہریوں کے ہتھے چڑھنے والے دو موبائل کمپنی کے ملازموں کو بچوں کے اغوا کے شبے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مشتعل شہریوں نے مقتولین کی گاڑی بھی نذر آتش کردی تھی۔
مزید پڑھیں: ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: مقتول انجینئرکے چچا کی مدعیت میں مقدمہ درج
عوام کے تشدد سے جاں بحق ملازمین کی شناخت انجینئر ایمن جاوید اور ڈرائیور اسحاق کے نام سے ہوئی تھی، مقتولین علاقے میں سگنل چیک کررہے تھے۔
کمپنی ملازمین کی ہلاکت کا واقعہ پیش آتے ہی تحقیقات کے لئے ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری جائے وقوعہ پہنچے۔
فدا حسین جانوری نے کہا کہ دونوں ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے، علاقے میں سگنل چیک کرنے کیلئے آئے تھے لیکن یہ پسماندہ علاقہ ہے جہاں افواہ پھیلائی گئی کہ بچوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایک افواہ کو بنیاد بنا کرمجمع نے ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین پر حملہ کیا گیا۔
Comments are closed on this story.