کراچی میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کے واقعات میں اضافہ
کراچی میں جرائم پیشہ افراد عوام کے بعد پولیس پر بھی حاوی ہوگئے ہیں اور ڈاکوؤں کی جانب سے یک ماہ میں اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، عام شہریوں کے علاوہ اب پولیس اہلکار بھی ڈاکوؤں کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں، اور عوام کی حفاظت پر مامور محافظوں کو خود اپنے اسلحے کی حفاظت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
شہر میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، اور صرف ایک ماہ کے دوران اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی ہے، جب کہ پولیس چھینے گئے اسلحے کوئی بھی برآمد نہ کراسکی اورنہ ہی کسی ملزم کوگرفتارکرسکی ہے۔
کراچی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے قریب تھانہ شرافی گوٹھ کے 3 اہلکاروں سے ملزمان اسلحہ چھین کرفرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار اپنے سول ساتھی کے ساتھ چائے کے ہوٹل پربیٹھے تھے، کہ 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 3 مسلح ملزمان نے پولیس اہلکاروں سے سرکاری اسلحہ چھین لیا، جب کہ ان کے ساتھی سے بھی اس کا ذاتی اسلحہ چھینا اور لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔
ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں ڈیوٹی پر جانے والے پولیس اہلکار سے اسلحہ چھیننے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ کانسٹیبل ارسل کی مدعیت میں 2 نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کیخلاف درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مدعی کانسٹیبل ارسل اورنگی ٹاون سے ڈیوٹی پرمویشی منڈی جارہا تھا، کہ نامعلوم ملزمان نے اسلحے کے زور پر اس سے سرکاری نائن ایم ایم پستول، 3 ہزار نقد اور دستی گھڑی چھینی اورفرارہوگئے۔ منگھوپیر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
سہراب گوٹھ میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا، اور ملزمان شہید اہلکارکا اسلحہ بھی لے کر فرار ہوگئے، واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
سکھن میں بھی سی پیک یونٹ کے اہلکار سے ملزمان ایس ایم جی چھین کر فرار ہوئے تھے۔
شرافی گوٹھ تھانے میں بھی ہیڈ کانسٹیبل رانا سہیل کی مدعیت میں اسلحہ چھینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.