کندھ کوٹ سے اغوا 3 پولیس اہلکاروں کی رہائی کیلئے قیدیوں کا تبادلہ
کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے تین پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا تھا، جنہیں بعد میں مطالبات پورے ہونے پر چھوڑ دیا۔
کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کیا اور درانی مہر تھانہ کی پولیس پکٹ 219 سے تین اہلکاروں کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
پولیس اہلکاروں میں لیاقت بھیو، میرہزار نند وانی اور الیاس بھٹو شامل ہیں۔ ڈاکو اہلکاروں کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ ڈاکو مغویوں کو لیکر کچے کی طرف فرار ہوگئے۔
اغوا ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس میں مغوی اہلکار اعلی حکام سے اپنی جان بچانے کے لئے ڈاکوؤں کے ساتھی رہا کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔
ویڈیو میں مغوی اہلکارحکام سے اپیل کررہے ہیں کہ پولیس نے ڈاکوؤں کے کچھ ساتھیوں کو حراست میں لے رکھا ہے، ڈاکوؤں کے ساتھیوں کو رہا کر کے ہمیں بازیاب کروایا جائے۔
ویڈیو میں ڈاکوؤں کی جانب سے بھی دھمکی دی گئی ہے کہ ہمارے ساتھی رہانہ کئے تو پولیس کو جانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے پر ایس ایس پی عرفان سمو نے ڈاکوؤں سے مذاکرات کئے اور ان کا مطالبہ مان لیا، اور خادم بھیو گینگ کے ارکان چھوڑ دیے، جس کے بعد ڈاکوؤں نے تینوں اہلکاروں کو چھوڑ دیا۔
یاد رہے کہ سندھ کے کچے کے علاقوں میں موجود ڈاکو نہ صرف شہریوں بلکہ پولیس اہلکاروں کے لئے بھی درد سر بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکوؤں کی جانب سے شہریوں کے اغوا کے واقعات اس سے قبل بھی ہوچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.