حکومت اور تحریک لبیک کی قیادت کے مابین مذاکرات جاری، متعدد نکات پر اتفاق
وفاقی حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے وفد کے مابین مذکرات جاری ہیں، اور بیشتر نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔
وفاقی حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کی مذاکراتی ٹیموں کے مابین مذاکرات جاری ہیں، اور اس ملاقات میں دونوں فریقین میں 3 نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں وفاقی حکومت کی جانب سے راناثنااللہ اور ایازصادق جب کہ تحریک لبیک کے وفد میں علامہ شفیق امینی، مفتی غلام عباس فیضی اور مفتی محمد عمیرالازہری شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ تحریک لبیک کے وفد نے حکومتی وفد کے سامنے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے امریکی حکومت کو خط لکھنے، سوشل میڈیا سے گستاخانہ و غیر مہذب مواد ہٹانے کیلئے فلٹریشن نظام لگانے اور گستاخان رسول ﷺ کاغیرجانبدارانہ اور تیز ٹرائل کرنے کا مطالبہ رکھا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومتی وفد نے ٹی ایل پی کے مطالبات پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے مزید سنجیدہ اقدامات اٹھائے گی، جب کہ 295 سی کے ملزمان پر اے ٹی اے 7 کا اطلاق بھی کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ فریقین میں تحریک لبیک پاکستان کے خلاف پیمرا اور پی ٹی اے کے تمام نوٹیفیکیشنز کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، جب کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی لانے اور دیگر مطالبات پر مذاکرات جاری ہیں۔
ٹی ایل پی کا ”پاکستان بچاﺅ“ لانگ مارچ کا آغاز
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے قائد سعد حسین رضوی کی قیادت میں جمعہ کو ”پاکستان بچاﺅ“ لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا، لانگ مارچ تحریک کے مرکزی دفتر ملتان روڈ لاہور سے روانہ ہو کر شہر کے مختلف راستوں سے گزرتا ہوا اس وقت گجرات میں موجود ہے۔
ٹی ایل پی قیادت کے مطابق اگر مطالبات نہ مانے گئے تو لانگ مارچ براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد جائے گا، اور وہاں دھرنا دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.