Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیر خزانہ نے بجٹ سے متعلق دودھ، خوردنی تیل، تنخواہ اور دیگر اشیاء پر ابہام دور کردئیے

بجٹ میں کیا سہولیات دی گئی ہیں اور کن چیزوں پر اثر نہیں پڑے گا؟
اپ ڈیٹ 10 جون 2023 03:07pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ابہام دور کرنے کیلئے آج پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے سوالات کے جوابات دئیے اور یہ بھی بتایا کہ کن چیزوں پر اس بجٹ کا اثر نہیں پڑے گا۔

وزیر خزانہ نے کاروباری طبقے کو تسلی دی کہ ان کے تحفظات دور کئے جائیں اور اس کیلئے دو کمیٹیاں بھی قائم کردی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ کسانوں کو خوشخبری کے طور پر بتایا کہ اس بجٹ میں زراعت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سالانہ 24 ہزار ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو گھر خریدنے پر ٹیکس سے استثنا دیا گیا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ڈائمنڈ کارڈ متعارف کرا رہے ہیں، سالانہ 50 ہزار ڈالر بھجوانے پر سہولیات دی جائیں گی، جن میں سفارتخانوں میں آسان رسائی اور فاسٹ ٹریک امیگریشن بھی شامل ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بیواؤں کے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کا قرض حکومت ادا کرے گی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ توانائی کے شعبے میں سولر وغیرہ کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کردی ہے۔

حکومت نے بجٹ میں کم از کم پنشن 12 ہزار روپے اور کم از کم تنخواہ 32 ہزار روپے کردی ہے۔

وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ کھلے دودھ پر کوئی ٹیکس نہیں، دودھ پر ٹیکس کی خبریں غلط ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ بجٹ میں خورنی تیل پر ٹیکس ختم کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا، یہ بھی بتایا کہ پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر سے نہیں بڑھائی گئی۔

Ishaq Dar

post budget press conference

budget 2023 24

Live coverage budget 2023 24