Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بلدیہ عظمی کراچی کی مخصوص نشستوں پر 118 اراکین نے حلف اٹھالیا

3 اراکین غیرحاضری کے باعث حلف نہ اٹھا سکے
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

بلدیہ عظمی کراچی کی مخصوص 121 نشستوں پر نومنتخب 118 اراکین نے حلف اٹھالیا، کمشنرکراچی اقبال مین نے اراکین سے حلف لیا۔

کراچی سٹی کونسل میں مخصوص نشستوں پر اراکین نے حلف اٹھالیا، 121 نشستوں میں سے 118 اراکین نے حلف اٹھالیا جبکہ 3 اراکین غیرحاضری کے باعث حلف نہ اٹھا سکے۔

حلف برادری کی تقریب سٹی کونسل ہال میں ہوئی، کمشنر کراچی اقبال میمن نے اراکین سے حلف لیا جبکہ حلف برداری کی تقریب کے بعد امیدواروں نے نعرے بازی کی۔

بلدیہ عظمی کراچی کی کونسل میں یوسیز کے الیکشن میں کامیابی کی بنیاد پر مختلف جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔

پیپلزپارٹی کی سٹی کونسل ایوان میں مخصوص نشستوں کی تعداد 45، جماعت اسلامی کی 39، پی ٹی آئی کی 20 اور ن لیگ کی 6 نشستیں ہیں۔

نومنتخب اراکین نے شہرکی ترقی مسائل کے حل نئے جذبے سے کام کرنے کا عزم کیا۔

ایوان میں پیپلزپارٹی 155 نشستوں کے ساتھ پہلے، جماعت اسلامی 130 نشستوں کے ساتھ دوسرے، پی ٹی آئی کی 62، مسلم لیگ ن 14، جمعت علما اسلام کی 4 اور ٹی ایل پی کی ایک نشست ہے۔

بلدیہ عظمی کراچی کا ایوان 367 اراکین پر مشتمل ہے، موجودہ صورتحال میں کوئی بھی جماعت تنہا اپنا میئر لانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کی مخصوص نشستوں پر منتخب نمائندوں کی تقریب حلف برداری

دوسری جانب میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کی 179 مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نمائندوں کی تقریب حلف برداری ہوئی۔

حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نمائندوں سے ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو حلف لیا۔

بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے حصے میں 130، پی ٹی آئی کے حصے میں 48 اور ٹی ایل پی کے حصے میں ایک مخصوص نشست آئی۔

مخصوص نشستوں میں خواتین، یوتھ، لیبر، اقلیت اور خواجہ سراء کی نشستیں شامل ہیں، امیدوار نہ ملنے کے باعث 8 ٹاؤنز پر ٹرانسجینڈر کی مخصوص نشستیں خالی رہ گئیں۔

حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور اس کے 9 ٹاؤنز میں مجموعی طور پر 179 مخصوص نشستوں کے لیے 312 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے تھے۔

مخصوص نشستوں پر نمائندوں نے حلف برداری کے بعد نعرے بازی کی اس موقع پر پیپلز پارٹی امیدوار گروپوں میں تقسیم ہوگئے، کچھ نے شرجیل میمن کے حق میں جبکہ کچھ نے جام خان شورو کے لیے نعرے بازی کی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے کی نمائندوں میں بھی نعری بازی کا مقابلہ جاری رہا۔

local bodies election

karachi

Municipal Corporation Karachi