سنگین غداری کیس کے پٹیشنر وکیل کے قتل کا مقدمہ پی ٹی آئی چئیرمین کیخلاف درج
کوئٹہ میں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ پی ٹی آئی چئیرمین کے خلاف درج کرلیا گیا۔
مقدمہ مقتول وکیل کے بیٹے کی مدعیت میں شہید جمیل کاکڑتھانہ میں درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز کوئٹہ میں ائر پورٹ روڈ پر عالمو چوک کے قریب فائرنگ سے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالررزاق شر جاں بحق ہوگئے تھے، وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے درخواست گزار تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف جمیل شہید پولیس تھانے میں زیر تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 109، 34 اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6 اور 7 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش کے بعد گرفتاری عمل میں لائی جائے گی ۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے بھی گزشتہ روز وکیل عبدالرزاق کے قتل کا الزام چیئرمین پی ٹی آئی پر عائد کیا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ بلوچستان میں زیر سماعت تھا، درخواست گزار عبدالرزاق کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عبدالرزاق شر کو دو موٹر سائیکل سواروں نے قتل کیا، یہ ٹارگٹ کلنگ کوئی معمولی واقعہ نہیں، مقتول وکیل کے قتل کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، لہٰذا قتل کے مقدمے میں انہیں نامزد کیا جائے گا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کو قتل کا جواب دینا ہوگا، قتل کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جائے گا، ہم عبدالرزاق شر کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
خاندانی دشمنی
دوسری جانب سینئر وکیل امان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ عبدالرزاق کی خاندانی دشمنی بھی چل رہی تھی اور وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے پٹیشنر بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ کیس بدھ کو بلوچستان ہائیکورٹ میں سماعت کے لئے مقرر تھا، اس واقعے کی ہرپہلو سے تحقیقات ہونی چاہیے۔
قتل کی ابتدائی رپورٹ
پولیس سرجن کے مطابق ایڈووکیٹ عبدالرزاق کو 16 گولیاں لگیں، ان پرنائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی گئی۔
پولیس سرجن نے بتایا کہ وکیل کی موت سر میں 7 گولیاں لگنے سے ہوئی۔
عبدالرزاق شر کے اہلِ خانہ نے پوسٹمارٹم کرانے سے انکار کردیا تھا۔
Comments are closed on this story.