مبینہ غیر قانونی بھرتیاں کیس: پرویزالہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
لاہور کی ضلع کچہری میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سماعت مکمل ہونے کے بعد محفوظ فیصلہ سُنا دیا، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کو آج پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق تیسرے مقدمے میں لاہور کی عدالت میں پیش کیا تھا۔
اینٹی کرپشن کی ٹیم پرویز الہیی کو لیکر ضلع کچہری پہنچی، چوہدری پرویز الہیٰ کو بکتر بند گاڑی میں کچہری لایا گیا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ کی جانب سے لاہور بار کے صدر رانا انتظار پیش ہوئے، ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے کیس کی سماعت کی۔
پرویز الہیٰ کی میڈیا سے گفتگو
پیشی کے موقع پر پرویز الہیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 نہیں 100 مقدمات بھی بنالیں تو بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا، پی ٹی آئی والوں کو پیغام ہے کہ ہتھکنڈوں سے نہ ڈریں، پی ٹی آئی والے ہتھکنڈوں کا دلیری سے مقابلہ کریں۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، پی ٹی آئی والے مضبوطی سے کھڑے رہیں اورم قابلہ کریں، یہ لوگ پرچے کٹوا کر خود کو خوش کرلیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ جتنےمرضی مقدمے بنالیں، اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا، تمام مقدمات میں بری ہو جاؤں گا، آپ لوگوں نے ڈٹے رہنا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آج چوتھے مقدمے میں گرفتاری ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ چاہے دسویں میں ہو جائے میں نہیں ڈرتا۔
ضلع کچھری میں چوہدری پرویز الہٰی کی پیشی سے قبل سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی، جبکہ سیکیورٹی اہلکار سادہ کپڑوں میں بھی ڈیوٹی پر مامور رہے۔
اس سے قبل اینٹی کرپشن کی ٹیم نے صدر تحریک انصاف کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کرنے کیلئے گوجرانوالہ سے لاہور منتقل کیا گیا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو دو مقدمات میں عدالت سے رہائی کے بعد گوجرانوالہ سے تیسرے مقدمے میں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔
گوجرانوالہ کی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر پرویزالہٰی کو عدم ثبوت پر دو مقدمات میں بری کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اینٹی کرپشن حکام نے عدالتی فیصلے سے پہلے ہی پرویز الہیٰ کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
تیسری بار گرفتاری سے متعلق اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ پرویز الہٰی کو ڈیرہ غازی خان میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پرویز الہٰی نے پی ٹی آئی سے وفاداری نبھانے کا اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ روز عدالت میں پیشی کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نہیں چھوڑ رہا، پارٹی کے تمام لوگ مضبوط رہیں۔
سابق وزیراعلیٰ نے گرفتاری کے بعد حوالات میں گزارے گئے وقت سے متعلق بتایا کہ رات انہیں حوالات میں رکھا گیا، جہاں رکھا گیا وہ تھانے کا سب سے خراب علاقہ تھا۔
پرویز الہٰی کا جج سے مکالمہ
پرویز الہیٰ کو جب ہفتے کو اینٹی کرپشن کورٹ گوجرانوالہ میں پیش کیا گیا تھا تو انھوں نے جج سے کہا تھا کہ انہیں گندی جگہ پر رکھا گیا، فیصلہ درست نہ کیا تو آپ کو اللہ تعالی پوچھیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ترقیاتی اسکیموں میں 2 ارب روپے مبینہ رشوت لینے کے الزام میں اینٹی کرپشن عدالت گوجرانوالہ میں پیش کیا گیا تھا۔
جج چوہدری افضل نے چوہدری پرویز الہٰی کو روسٹم پر بلوایا اور حال احوال دریافت کیا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ جج صاحب دیکھیں میں 2 مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوا، ریکارڈ ترقیاتی کام کیے، مجھے رات انتہائی گندی جگہ پر رکھا گیا، مجھے دل کے 2 وال پڑ چکے ہیں، جج صاحب ملکی حالات آپ کے سامنے ہیں، اوپر اللہ اور نیچے آپ ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی جج سے مکالموں کے بعد کمرہ عدالت میں موبائل فون پر باتیں کرتے رہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کو جمعہ کو لاہور کی مقامی عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مالی بے ضابطگیوں کے مقدمے سے ڈسچارج کیا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائی ہوتے ہی انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر کے اینٹی کرپشن ٹیم گوجرانوالہ لے گئی تھی جبکہ دوسرے مقدمے میں رہائی کے بعد پرویز الہٰی کو تیسرے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
Comments are closed on this story.