عدالتی نظرثانی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج، کالعدم قرار دینے کی استدعا
عدالتی نظرثانی ایکٹ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا۔
سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس ایکٹ کے خلاف آئینی پٹیشن زمان خان وردگ نے دائر کی صدر مملکت اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیا قانون نافذ، نواز شریف، جہانگیر ترین کی نااہلی ختم کرنے کی راہ ہموار
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالتی نظرثانی ایکٹ آئین سے متصادم ہے، آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا گیا، یہ قانون عدلیہ کو دباؤ میں لانے کا ہتھیار ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین کےآرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، عدالتیں قانون، ثبوتوں اور حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلے سناتی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عدالتی نظرثانی ایکٹ کو بنیادی حقوق سے متصادم اور ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے۔
Comments are closed on this story.