Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالتی نظرثانی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج، کالعدم قرار دینے کی استدعا

یہ قانون عدلیہ کو دباؤ میں لانے کا ہتھیار ہے، درخواستگزار کا مؤقف
شائع 03 جون 2023 12:04pm
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری۔ فوٹو — فائل
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری۔ فوٹو — فائل

عدالتی نظرثانی ایکٹ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا۔

سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس ایکٹ کے خلاف آئینی پٹیشن زمان خان وردگ نے دائر کی صدر مملکت اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیا قانون نافذ، نواز شریف، جہانگیر ترین کی نااہلی ختم کرنے کی راہ ہموار

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالتی نظرثانی ایکٹ آئین سے متصادم ہے، آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا گیا، یہ قانون عدلیہ کو دباؤ میں لانے کا ہتھیار ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین کےآرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، عدالتیں قانون، ثبوتوں اور حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلے سناتی ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عدالتی نظرثانی ایکٹ کو بنیادی حقوق سے متصادم اور ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے۔

supreme court lahore registry

Supreme Court Review of Judgements and Orders Act 2023