محمود الرشید کو جسمانی اور یاسمین راشد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسداددہشت گردی عدالت کی جج عبیر گل خان نے کیس کی سماعت کی۔
پولیس کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ مانگا گیا تھا۔
عمران خان کی گرفتاری پر توڑ پھوڑ کرنے اور تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو جیل سے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ملزمہ تھانہ شادمان میں درج مقدمہ 768/23 میں نامزد ہیں۔
پولیس کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کی نئے مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے تفتیش کے لیے جیل سے طلبی کی استدعا کی تھی۔ عدالت کے حکم پر ڈاکٹر یاسمین راشد کو پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ شیر پاؤ پل تقریر اور جلاؤ گھیراؤ کے تھانہ سرور روڈ مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمہ سے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ کی تفتیش کی جانی ہے، ملزمہ تھانہ سرور روڈ میں درج مقدمہ 97/23 میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
محمود الرشید کا جسمانی ریمانڈ
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ شادمان نذرآتش کیس میں پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
تھانہ شادمان نذرآتش کیس میں پولیس نے محمود الرشید سے اسلحہ برآمد کرنے کیلئے جسمانی ریمانڈ مانگا تھا، جج عبیر گل خان نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرلی ۔
Comments are closed on this story.