Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

’جیلوں میں قید 9 مئی واقعات میں ملوث خواتین سے قانون کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے‘

اس وقت 11 خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں۔
شائع 28 مئ 2023 09:30pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے گرفتار خواتین سے ناروا سلوک کے پروپیگنڈے کو سراسر جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نام نہاد سیاسی پارٹی اپنے مذموم مقاصد کے لیے خواتین کے بارے میں زہریلا پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں قید 9 مئی کے واقعات میں ملوث خواتین سے قانون کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے۔ قیدی خواتین خود بھی اس چیز کی گواہی دے رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس جیلوں میں قید خواتین کو قانون کے مطابق شائستگی سے ڈیل کر رہی ہیں۔

عامر میر نے کہا کہ 9 مئی کی شرپسندی کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جھوٹے پروپیگنڈے سے سستی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ عوام شرپسندوں کی سرپرستی کرنے والے کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں۔ جھوٹ کی دوکان چلانے والے بلوائی کو شرم کرنی چاہیئے۔

حکومت پنجاب نے 9 مئی کے واقعات میں گرفتار خواتین کے کوائف بھی جاری کر دیے۔ مجموعی طور پر 32 خواتین گرفتار ہوئیں جن میں سے 21 رہا ہوچکی ہیں۔ گیارہ خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں مجموعی طور پر 32 خواتین کو گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گرفتار 32 خواتین میں سے 21 رہا ہو چکی ہیں۔ اس وقت 11 خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں۔

عامر میر نے کہا کہ حکومت خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی علمبردار ہے۔ اسلام بھی ہمیں خواتین کی عزت اور احترام سیکھاتا ہے۔ خواتین سے بدسلوکی کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث خواتین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہو رہی ہے۔

amir mir

9 May

Women Arrested