کراچی: لفٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کا شوہر گرفتار، بااثر شخص آزاد
کراچی کے علاقے دو دریا میں اپارٹمنٹ کے باہر ہونیوالے جھگڑے میں پستول نکالنے پر پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کرلیا جبکہ لفٹ میں تشدد کرنے والا بااثر اور اس کا ساتھی اب بھی آزاد ہیں۔
کراچی میں 3 مئی کو دو دریا پر اپارٹمنٹ کی لفٹ میں خواتین موجود تھیں۔ چند افراد لفٹ میں داخل ہوئے۔ خواتین نے زیادہ افراد کو لفٹ میں داخل ہونے سے روکا تو معاملہ الجھ گیا اور جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس دوران با اثر شخص آپے سے باہر ہوگیا اور باورچی کے ہمراہ خواتین پر تشدد کیا گیا۔
لفٹ میں ہونے والے جھگڑے کی ویڈیو وائرل ہوگئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین پر تھپڑ برسائے گئے۔ لاتیں بھی ماری گئیں اور باورچی کی جانب سے گلا بھی دبایا گیا۔ خواتین کے ساتھ ایک بچہ بھی تھا۔ جو ایک طرف کھڑا رہا۔ معاملہ بڑھا تو دیگر لوگ بھی جمع ہوئے اور سیکیورٹی گارڈز آگئے لیکن بپھرے با اثر افراد ٹس سے مس نہ ہوئے سیکیورٹی سے بھی اڑتے دکھائی دیے۔
واقعے کے بعد خاتون کا شوہر اور باورچی میں تلخ کلامی ہوئی۔ خاتون کے شوہر نے باورچی پر اسلحہ بھی تان لیا تھا۔ جس کا مقدمہ باورچی نے خاتون کے شوہر کیخلاف درج کرایا۔ پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔
خاتون کی بیٹی کا انصاف کا مطالبہ
کراچی دو دریا پر لفٹ میں بااثر شخص کے تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین ماں بیٹی تھیں۔ صاحبزدای علینہ نے آج نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اس دن شاپنگ سے تھک کے گھر جارہی تھی کہ سابق ایم پی اے محمد اسلم ابڑو کے بیٹے عمران ابڑو نے زبردستی لفٹ میں گھسنے کی کوشش کی، ہمارے منع کرنے پر نشے میں دھت اس شخص نے ہم پر تشدد کیا۔
علینہ نے مزید کہا ک واقعے کے بعد جب میرے والد اپارٹمنٹ میں آئے تو نیچے موجود عمران ابڑو کے ساتھیوں نے ان کو بھی تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، جس پر میرے والد نے اسلحہ نکالا اور پھر ان سے جھگڑا ہوا واقعے کے بعد عمران ابڑو سے صلح ہوگئی تھی لیکن 20 روز بعد پھر انہوں نے والد کیخلاف مقدمہ درج کروادیا۔
آج نیوز سے گفتگو میں علینہ رانا نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج انسانی حقوق کی بات کرنے والے کیوں خاموش ہیں، مخالفین بااثر لوگ ہیں، ہمیں انصاف چاہیے۔
Comments are closed on this story.