Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی: شہریوں کے ہاتھوں مارے جانے والے 2 مبینہ ڈاکو بےگناہ نکلے

مقتول بابر 5 بچوں کا والد ہے، شوہر کی ہلاکت کی خبر سن کر اہلیہ ذہنی توازن کھو بیٹھی، پولیس
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 08:38pm
فوٹو ــ آرٹ ورک
فوٹو ــ آرٹ ورک

کراچی میں دو شہریوں کو ڈاکو سمجھ کر تشدد کرکے مار دیا گیا۔ واقعہ 20 روز قبل اورنگی میں پیش آیا، انویسٹی گیشن پولیس کی تفتیش میں اصل حقائق سامنے آگئے۔

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مشتعل شہریوں نے ڈاکو سمجھ کر تین افراد پر بہیمانہ تشدد کیا ۔ جس میں سے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ انویسٹی گیشن پولیس نے تفتیش کی تو ہجوم کے ہاتھوں مارے جانے والے دونوں شہری بے گناہ نکلے۔

پولیس کے مطابق واقعہ 7 مئی کو پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن 14 سی اویس پکوان ہاؤس کے قریب پیش آیا۔ انویسٹی گیشن آفیسر سب انسپکٹر رانا ذوالفقار کے مطابق مشتعل شہریوں کے تشدد سے مارنے جانے والے ایک شہری کی شناخت بابر ولد فرمون سے ہوئی۔ جاں بحق دوسرے شہری کا نام نذیر ولد نصیب گل اور زخمی حالت میں گرفتار شہری کا نام اویس عرف سنی ولد عبدالکریم ہے۔

یاد رہے کہ تین دوست شادی میں شرکت کرکے واپس گھر جا رہے تھے کہ شہریوں نے انہیں مشکوک سمجھ کر روکا اور تشدد کرکے دو نوجوانوں کو ہلاک کیا۔ پولیس کے مطابق تینوں دوستوں کے قبضے سے کوئی اسلحہ یا چھینا ہوا سامان نہیں ملا، نہ ہی ان کا کوئی کرمنل ریکارڈ سامنے آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں دوست سائٹ ایریا میں ایک ہی فیکٹری میں کام کرتے تھے، مقتول بابر اورنگی سیکٹر 14 سی جبکہ نذیر بلدیہ اتحاد ٹاؤن قائم خانی کالونی کا رہائشی تھا اور اویس عرف سنی اورنگی نمبر 13ملت اسلامیہ میں رہتا ہے۔

سب انسپکٹر رانا ذوالفقار کا مزید کہنا تھا کہ مقتول بابر 5 بچوں کا باپ تھا، شوہر کے جاں بحق ہونے پر مقتول کی اہلیہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھی ہے۔ شہریوں کے تشدد سے زندگی کی بازی ہارنے والا نذیر غیرشادی شدہ تھا۔

انویسٹی گیشن آفیسر کے مطابق واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کی مدد سے پولیس نے تشدد میں ملوث 3 ملزمان فرخ عرف عامر ولد نذیر علی ، جاوید ولد عظیم اللہ اور شاہد ولد اسماعیل کو گرفتار کر لیا۔ تشدد میں ملوث دیگر ملزمان کی تلاش کی جارہی ہے۔

پولیس کو جائے وقوع سے ایک موٹر سائیکل بھی ملی تھی، واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 23/159 بجرم دفعہ 147، 149، 324، 302 کے تحت 150 نامعلوم افراد کےخلاف درج کیا گیا اور تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق دو روز قبل اسی علاقہ میں اشتیاق نوید نامی نوجوان کو بھی قتل کیا گیا تھا۔

Karachi Police

Karachi Crime

karachi robbery