تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا کہاں کی حب الوطنی ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، قومیں اپنی تاریخی ورثے اور شناخت کی حفاظت کرتی ہیں جبکہ انہوں نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی تنخواہیں فوری ادا کرنے کا اعلان بھی کردیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر پشاور پہنچے، انہوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ کیا۔
اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا غلام علی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر احسن اقبال بھی ہمراہ تھے۔
وزیراعظم کو ریڈیو پاکستان پشاور پر حملے میں ہونے والے نقصانات پر بریفنگ بھی دی گئی۔
وزیراعظم کا تقریب سے خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست 1974 کو ریڈیو پاکستان سے وطن کی آزادی کا اعلان ہوا، ریڈیو پاکستان سے پاکستان کی آزادی کی صدائیں بلند ہوئی تھیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 اور 10 مئی کے دوران دلخراش واقعات رونما ہوئے، ان واقعات نے عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا، پورے پاکستان میں غم و غصہ کی شدید لہر پھیل گئی۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا کہاں کی حب الوطنی ہے، چاغی کی یاد گار کو راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا، چاغی کی یاد گار ہماری دفاعی قوت کا شاہکار تھا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، قومیں اپنی تاریخی ورثے اور شناخت کی حفاظت کرتی ہیں، اس سے زیادہ ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کے حوصلے کی داد دیتا ہوں، ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا اعلان کرتا ہوں۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے شرپسندوں اور دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں ہے، شرپسندوں کو قانون اور آئین کے مطابق ضرور سزا ملے گی، وزیر اطلاعات ریڈیو پاکستان پشاور کی مرمت کا کام فوری شروع کرائیں۔
اس سے قبل مصروفیات کے باعث وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ پشاور 19 مئی کو ملتوی ہوا تھا۔
وزیراعظم دورہ پشاور کے دوران گیریژن ری کری ایشنل سینٹر بھی جائیں گے جہاں یوم تکریم شہدائے پاکستان تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف گورنر ہاؤس بھی جائیں گے، جہاں انہیں امن و امان کی صورتحال پربریفنگ دی جائے گی۔
گورنر ہاؤس میں وزیراعظم کی علماء اور صوبائی رہنماؤں سے ملاقات کا امکان ہے۔
Comments are closed on this story.