رہائی ملتے ہی شیریں مزاری چوتھی بار گرفتار
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے احکامات کے باوجود رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شیریں مزاری کو رہائی ملتے ہی ایک بار پھر اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے حکم پر شیریں مزاری کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا جس کے فوری بعد ہی انہیں پنجاب پولیس نے گرفتار کرلیا۔ چند روز کے دوران پی ٹی آئی رہنما کو چوتھی بار گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
شیریں مزاری کے وکلاء بیرسٹر شعیب رزاق اور انیق کھٹانہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری بھی عدالت میں موجود تھیں۔
شیریں مزاری کے وکلاء بیرسٹر شعیب رزاق کے درخواست پر دلائل دیے۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر شیریں مزاری کسی مقدمے میں نامزد نہیں تو ان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ شیریں مزاری ڈپٹی کمشنر کے پاس بیان حلفی جمع کرائیں وہ آئندہ کسی ایسی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گی ۔
عمران خان رہنماؤں اور کارکنوں کو بھول گئے ہیں، ایمان مزاری
ایمان مزاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایک ہفتے میں 3 بار گرفتار کیا گیا ہے، حکومت گھروں کو اس طرح برباد نہ کرے ۔
انہوں نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ عمران خان رہنماؤں اور کارکنوں کو بھول گئے ہیں۔
ایمان مزاری نے مزید کہا کہ والدہ کے ساتھ کھڑی ہوں، میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی کے رہنما فیاض چوہان کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
فیاض الحسن چوہان کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بیچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سماعت کی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے فیاض الحسن چوہان کی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان ڈی سی کو بیان حلفی جمع کروائیں گے۔
یاد رہے کہ فیاض الحسن چوہان کو تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا تھا ۔
Comments are closed on this story.